Sunday 31 December 2017

HAMARAY BANDAJAT

ہمارے بانال ( بانڈہ جات) اور ان میں گذرتی زندگی

موسم بہار کے شروع ہوتے ہی کوہستان کے کچھ باسی اپنے مال مویشیوں کو لیکر دور پہاڑیوں کے طرف نکل جاتے ہیں،تاکہ گاؤں کے کھیتوں میں کاشت کی گئی فصل مویشیوں سے محفوظ رکھ سکے،گاؤں میں ایک گائے یا بکری وغیرہ دودھ کے لئے پالی جاتی ہے، باقی سب ڈور ڈنگر ہر سال موسم بہار کے شروع ہوتے ہی دور پہاڑی چراگاہوں کے طرف چرواہوں کے نگرانی میں بیجھے جاتے ہیں،یہ چرواہیں جنہیں بانالوج یا بانالی کہتے ہے کوئی مخصوص بندہ یا کسی مخصوص خاندان سے نہیں ہوتے بلکہ گاؤں کے لوگوں میں سے کوئی بھی جا سکتا ہے،لیکن زیادہ تر وہ لوگ ہی جاتے ہیں جن کے اپنے مال مویشی زیادہ ہو ،گاؤں کے لوگ اپنے مال مویشیوں کو ان کے ساتھ کر کے ان کو معمولی معاوضہ دیتے ہے،یہ چراگاہیں جسے کوہستانی( گاوری) زبان میں بانال کہتے ہیں سرسبز اور شاداب میدانوں پر مشتمل ہوتے ہیں،عموما بانال وہاں بنائے جاتے ہیں جہاں پانی اور لکڑی بھی ہو کیونکہ شدید سردی میں لکڑیاں جلانے کی کام آتی ہے،کسی ایک بانال میں ایک وقت کیلئے ایک خاندان یا ایک ہی قبیلہ جا سکتا ہے ایک بانال میں دو قبیلے یا دو خاندان نہیں جا سکتے،بانال کی تقسیم کیلئے دیر کوہستان میں الگ الگ طریقے رائج ہیں کسی گاؤں میں مستقل بنیاد پر بانال تقسیم ہے جہاں ہر سال ایک طرف یا ایک بانال کو ایک ہی قبیلہ جاتا ہے اور کسی گاؤں میں ہر سال قرعہ اندازی کے ذریعے تقسیم ہوتی ہے،فلاں قبیلہ اس سال اس طرف جائیگی اور فلاں قبیلہ اس طرف، اسی طرح نئے سال کے موقع پر دوبارہ تقسیم کا عمل شروع ہوتاہے،ہر بانال کچھ گھروں پر مشتمل ہوتا ہے جہاں ایک ہی خاندان یا قبیلہ رہتا ہے،بانال کے گھر جسے ڈیکیر کہتے ہے لکڑی اور مٹی سے بنی ایک چھوٹی سی جونپڑی ٹائپ کی ہوتی ہے جس کی ہر سال مرمت کرنی ہوتی ہے کیونکہ شدید برف باری کے وجہ سے ان میں سے اکثر گر جاتے ہیں،بانالی لوگ سب سے پہلے نیچے والے بانال جاتے ہیں ،جہاں مویشی موسم کی شدد کا مقابلہ کر سکے،وہاں کچھ عرصہ گذارنے کے بعد یہ اس سے اوپر کے بانال کے طرف رخت سفر باندھ لیتے ہیں،اسی طرح راستے میں انے والے ہر بانال میں کچھ عرصہ گذازنے کے بعد آخر میں اگست کے مہینے میں یہ بلکل ٹاپ کے بانال پہنچ جاتے ہیں،وہاں ان کا قیام لمبا ہوتا ہے، ہر بانال میں ایک مسجد بھی ہوتی ہے جو مسجد کے ساتھ ساتھ مہمان خانے کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے،مہمان بھی کسی خاص گھر یا بندہ کا نہیں ہوتا بلکہ ہورے بانال کا مہمان ہوتا ہے،ہر ایک اس کی خدمت کرنے میں لگا ہوتا ہے،جس دن مسجد میں کوئی مہمان اجائے تو بانال کے سارے مرد حضرات رات کا کھانا مسجد ہی میں کھاتے ہیں وہاں پر مہمان سے گپ شپ کے علاوہ گاؤں کے حالات پر بھی بات چیت ہوتی ہے،بانال کی ایک الگ زندگی ہوتی ہے بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ شاہانہ زندگی ہوتی ہے،صبح سویرے اٹھ کر مویشیوں کو ایک مخصوص مقام جسے بڑے لوگ منتخب کرتے ہے پہنچانا ہوتا ہے، بڑو کا یہ انتخاب گاس کی مقدار اور موسم کی شدد پر منحصر ہوتا ہے،اس کے بعد گھر آکر دودھ میں جوار کی روٹی ڈال کر جسے ہم چمکیل کہتے ہے کھا کر ایک کپ چائے پینے کے بعد ان مویشیوں کے بچے باہر کسی قریبی مخصوص جگہ پر چھوڑنے ہوتے ہیں،اس کے بعد ہورا دن بیکار گذارنا ہوتا ہے، کرنے کو کوئی بھی کام نہیں ہوتا بس ستار یا بانسری(شوپیر) لے کر کسی برفیلے پہاڑ کی سرسبز دامن میں بیٹھ کر بجاتے رہوں،دیاراور جنگلی پھولوں کی بینی بینی خوشبوں ہر طرف پھیلی ہو دور کہیں ابشار گرنے کی اواز اور سامنے ندی میں بہتے پانی کا شور اور ایسے میں ستار یا بانسری کی لے ایک عجیب قسم کا ماحول بن جاتا ہے،
بانال کے مویشی بھی دو قسم کے ہوتے ہیں، ایک وہ جو دودھ دیتے ہے اور ایک وہ جو دودھ نہیں دیتے،جو.مویشی دودھ نہیں دیتے انہیں دور کسی پہاڑ پر چھوڑا جاتا ہے جہاں پر پانی اور گاس وافر مقدار میں ہوتی ہے،یہ.مویشی اس پہاڑ کے اس پاس ایک ساتھ رہتے ہیں،ان میں سے ایک ادھا کسی جنگلی جانور کا شکار بھی ہو جاتا ہے لیکن بہت کم ایسا ہوتا ہے ،عصر کے بعد ہر گھر کے پاس سارے موشیوں کے سامنے نمک کے بڑے بڑے ڈھیلے رکھنے ہوتے ہے،تاکہ اس نمک کے وجہ سے کل یہ جانور دوبارہ یہاں آئے،ورنہ رات بھر انہیں ڈھونڈنا پڑیگا،رات کو لالٹین کی روشنی میں کھانا کھانے کے بعد اگر کوئی بوڑھا بابا ہو جسے بولنے اور اپ کو سننے کا چسکا ہو تو واہ واہ ورنہ گھوڑے گدھے بیچ کر سوجاوں کیونکہ رات کو چوری تو ہوتی نہیں بس زیادہ سے زیادہ کسی جنگلی جانور کا ڈر ہوتا ہے اور اس کیلئے چریز کی ایک ہی فائر کافی ہے جسے سن کر وہ مہینوں اپنی شکل نہیں دکھا تھا،صبح پھر وہی کہانی دہرائی جاتی ہے.متر پنیر دیسی گھی وغیرہ بانال ہی میں بنائے جاتے ہیں،اوسطََ پانچ کلو گھی ایک دودھ دینی والی گائے سے حاصل.کیجاتی ہے،متر پنیر وغیرہ کا الگ حساب ہوتا ہے،ستمبر کے آخری ہفتے میں یہ لوگ واپسی کا ارادہ کرتے ہے اور واپس اسی طرح راستے میں آنے والے ہر بانال میں رک کر اخر گاوں پہنچ جاتے ہیں،اپنی دیسی گھی وغیرہ لانے کیلئے گاؤں کے لوگوں کو خود جانا پڑتا ہے،وہاں ایک ادھا دن رک کر اپنے حصے کی گھی وغیرہ جسے شٹیر کہتے ہے گاوں لاتے ہے،ہر بانال.میں دو تین گدھے ضرور ہوتے ہے جس پر گاوں سے راشن وغیرہ لایا جاتا ہے اس کے علاوہ گھوڑے بھی ہوتے ہیں لیکن وہ صرف سواری کیلئے استعمال ہوتے ہیں، بانال میں چونکہ ان لوگوں کو بہت کم عرصے کیلئے رکنا ہوتا ہے تو صرف ساگ (سونچل شو) ہی کاشت کر کے اسےکھاتے ہیں،دوسری سبزیاں گاؤں سے لانی پڑتی ہے،بنال.کے ساگ کا اپنا ہی مزہ ہے، اس کے علاوہ دودھ دہی دیسی گھی اور پنیر وغیرہ کھانے کو ملتی ہے،جانور وغیرہ اگر کسی پہاڑ سے گر جاٰئے اور اسے ذبح کرنے کا موقع بھی ملے تو پھر بار بی کیو کا پروگرام بن جاتا ہے لیکن مصالحوں کہ بجائے صرف نمک سے کام چلانا پڑتا ہے
کیونکہ ہم.لوگ مصالحے نہیں کھاتھے،بنال میں کبھی کبھار مشکل کام بھی کرنا پڑتا ہے جیسے کسی دن پتہ چلا کہ فلاں کی گائے نہیں ہے تو پھر بن جا، بنجارا کبھی اس پہاڑ پر تو کبھی اُس پہاڑ پر قسمت اچھی ہوئی تو جلد مل جائیگی ورنہ خواری بہت ہے،پرانے زمانے میں بہت لوگ بانال جاتے تھے بلکہ ہمارے تو زیادہ تر بڑے پیدا ہی بانال میں ہوئے تھے،اج کل بہت کم لوگ جاتے ہے کچھ مویشی نہ ہونے کے وجہ سے اور کچھ کو اب بانال جانے کا شوق ہی نہیں ہےبانال میں سب مل.جل کر رہتے ہیں سب کے گھر ایک جیسے جونپڑی نما ہوتے ہے،امیر اور غریب کے درمیان جو فرق ہے بانال میں وہ نہیں ہوتا،گاوں سے کوئی.بھی بانال جائےگا پہلے وہ بانالی.لوگوں کے گاوں میں رہنے والے رشتہ داروں سے ملےگا اسی طرح اگر کسی کو بانال سے گاوں انا ہوتا ہے تو پورے بانال میں ہر گھر جاکر پوچھے گا کچھ منگوانا تو نہیں یا کسی کو کوئی.پیغام وغیرہ تو نہیں دینا،یار لوگ بولتے ہیں کہ بانال کی زندگی بور ہوتی ہے بندہ اکتاہٹ کا شکار ہوجاتا ہے لیکن مجھے ان سے اختلاف ہے، راجکوٹ کا نواز لالا اکثر مجھے کہتا ہے کہ عمران تمھارے مزے ہیں گرمیوں میں پہاڑوں اور سردیوں میں شہر میں ہوتے ہو .لیکن.کیا کرو مجھے بانال کی پر سکون اور سادہ زندگی اچھی لگتی ہے مجھے ان.پہاڑوں سے عشق ہے اور میری خواہش ہوتی ہے کہ میں بانال میں زیادہ سے زیادہ وقت گزارو.......... گمنام کوہستانی

Wednesday 29 November 2017

FEMALE EDUCATION IN DIR KOHISTAN

FEMALE EDUCATION AND DIR KOHISTAN 
Female Education in Dir
تعلیم نسواں اور دیر کوہستان جدید دور میں ہر قوم کی تعمیر و ترقی کا انحصار اس کی تعلیم پر ہوتا ہے۔ تعلیم ہی قوم کے احساس وشعور کو نکھارتی ہے اور نئی نسل کو زندگی گزارنے کا طریقہ سکھاتی ہے۔ انسان کسی صفت و کمال سے وہ دل کی صفائی‘ فراخی اور وسعت حاصل نہیں کرسکتا جو علم کی بدولت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔ترقی صرف اس قوم کی میراث ہے جو زیورِ علم سے آراستہ و پیراستہ ہوں۔ علم کے بغیر انسان خدا کو بھی پہنچاننے سے قاصر ہے۔ کسی بھی عمل کے لئے علم ضروری ہے کیونکہ جب علم نہ ہوگا تو اس پر عمل کیسے ہوسکے گا.علم کامقصد صرف نوجوان نسل کی پیاس بجھانا نہیں بلکہ ساتھ ہی ان میں اخلاقی کردار اور اجتماعی زندگی کے اوصاف نکھارنے کا احساس بھی پیدا کرنا ہوتا ہے. علم کی افادیت قران و حدیث سے بھی سے بھی ثابت ہے 
 حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ معلم کائنات سرکار دو عالمﷺ نے ارشاد فرمایا: طالب العلم فریضتہ علی کل مسلم یعنی علم حاصل کرنا ہر مسلمان (مردو عورت) پر فرض ہے۔ مرد کی طرح عورت پر بھی علم کا حصول فرض ہے۔ خواتین پردے میں رہتے ہوئے کسی بھی سطح تک تعلیم حاصل کرسکتی ہیں۔ اسلام نے انہیں تعلیم حاصل کرنے سے منع نہیں کیا.اسلام نے دنیا کو بتایا کہ جس طرح مرد اپنا مقصد وجود رکھتا ہے اسی طرح عورت کی تخلیق کی بھی ایک غائیت ہے معاشرے کی تشکیل صرف مرد تک ہی محدود نہیں بلکہ عورت بھی اس میں برابر کی حقدار ہے. ہمارے معاشرے میں تعلیم نسواں سےدل چسپی کا یہ حال ہے کہ پورے دیر کوہستان میں جتنے بھی گرلز پرائمری سکولز ہیں.ان میں سے بھی کسی سکول میں ایک ٹیچر ہے کسی میِں دو اور کسی میں ایک بھی نہیں بس اللہ کے سہارے چل رہے ہیں. 
 راجکوٹ( پاتراک) سے لیکر تھل کمراٹ تک اس پورے علاقے میں صرف دو گرلز مڈل سکول ہیں. ایک راجکوٹ میں اور ایک بریکوٹ میں. پورے دیر کوہستان میں ایک بھی گرلز ھائ سکول نہیں ہے.کیا یہ کوہستان کے ہزاروں بچیوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنا نہیں ہے ؟.کیا یہ ان بچیوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہے؟. جو اگے پڑھنا چاہتے ہیں لیکن سکولز نہ ہونے کہ وجہ سے ان کا یہ خواب پورا نہیں ہوتا. تبدیلی کے نام سے شور و غوغا کرنے والوںکوہستان تو اب بھی وہی کوہستان ہے جو نواب کے دور میں تھا.مجھے تو کوئ تبدیلی نظر نہیں آئ. نواز شریف کے مستقبل کے بارے میں سوچنے والوں کبھی ان بچیوں کے مستقبل کے بارے میں سوچا ہے؟ میں آُپ ہم.سب ایسا سوچ ہی نہیں سکتے کیونکہ ہم میں سے کوئ مسلم لیگی ہے تو کوئ جماعتی.کسی کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے تو کسی کا نیشنل پارٹی سے. ہم سب پارٹیوں میں بٹے ہوئے لوگ ایسا سوچ ہی نہیں سکتے. عمران خان ازاد

Thursday 23 November 2017

KALKOTI LANGUAGE AND ITS SURVIVAL

کلکوٹی زبان معدو میت کا شکار Kalkoti Language is in danger. it may be extinguish in near future if not preserve.
معدومیت کے خطرے سے دوچار 
کلکوٹی زبان دیر کوہستان کو اللہ تعالیٰ نے اگر ایک طرف قدرتی حسن سے نوازا ہے تو دوسری طرف دیر کویستان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس خوبصورت وادی میں بیک وقت 6 زبانی بولی اور سمجھی جاتی ہے.راجکوٹ ( پاتراک) سے لیکر تھل تک گاوری. کلکوٹی.داراگی( گاوری سے ملتی جلتی زبان جو کلکوٹ میں بولی اور سمجھی جاتی یے) گوجری اور پشتو بولی اور سمجھی جاتی ہے. کلکوٹ میں کچھ قبیلے جو بیشور یا بیچھور کہلاتے ہیں کلکوٹی زبان بولتے ہیں۔ کلکوٹی زبان سے ملتی جلتی زبان چترال کے علاقے عشریت اور دیر کوہستان کے علاقوں گماڈن ۔ گھوریال اور حیاگے جیسے عرف عام میں یاگے کہا جاتا ہے میں بھی بولی جاتی ہے۔ماہرین لسانیات نے کلکوٹ میں بولی جانی والی زبان کو گاورئی زبان سے الگ زبان قرار دیا ہے ،ماہرین نے اسے کلکوٹی زبان کا نام دیا ہے ۔اور اسے دردک زبانوں کے شینائےشاخ سے ظاہر کیا ہے. کلکوٹی زبان میں گاوری کے ساتھ ساتھ شینا پلولہ اور کلاشہ زبان کے الفاظ بھی بکثرت ملتے ہیں.مثال کے طور پر کلکوٹی زبان میں سر کو شیش کہا جاتا ہے اور یہی لفظ شینا اور کلاشہ زبان میں بھی رائج ہے.ٹھیک اسی طرح کلکوٹی زبان میں لفظ لمبے کیلئے دریگ کا لفظ استعمال ہوتا ہے اور کلاشہ زبان میں بھی دریگ لمبے ہی کیلئے استعمال ہوتا ہے. اسی طرح لفظ تین کو کلکوٹی زبان میں ترا بولا جاتا ہے اور کلاشہ میں بھی تین کو ترا کہا جاتا ہے.کلکوٹی زبان میں چچا کیلیے پیتری کا لفظ استعمال ہوتا ہے اور پلولہ زبان میں بھی چچا کیلیے یہی لفظ استعمال ہوتا ہے.اس طرح کے بہت سارے الفاظ کلکوٹی زبان میں ہمیں مذکورہ زبانوں کے مل جاتے ہیں.کلکوٹی زبان میں اب تک میرے علم کے مطابق نہ توقابل ذکر تحریری مواد موجود ہے اور نہ ہی کلکوٹی زبان پر کسی نے تحقیق کی ہے.کلکوٹی زبان معدوم ہونے کے خطرے سے دوشار ہے.ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتی بے حسی کا رونا چھوڑ کر مقامی صاحب العلم افراد اس طرف خود توجو دے ورنہ کلکوٹی زبان ایک بھولی بسری یاد رہ جائی گی عمران خان آزاد عرف گمنام کوہستانی

Monday 20 November 2017

PPP BECOME A STRENGTH IN DIR UPPER MALIK SALIH

PPP HAS BECOME A STRONG PARTY IN DIR UPPER
پیپلز پارٹی دیرمیں چٹان کی طرح مضبوط ہے، ملک صالح بادشاہ پیپلز پارٹی کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری و سابق ایم پی اے ملک بادشاہ صالح نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دیر بالا میں چٹان کی طرح مضبوط ہے اور آئندہ انتخابات میں تین صوبائی اور ایک قومی نشست پر کلین سویپ کریں گی،دیر بالا کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھنے والوں کے دن گنے جاچکے ہیں الیکشن میں عبرتناک شکست سے دوچار کرائیں گے واڑی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک بادشاہ صالح نے کہا کہ دیر بالا میں عنقریب مخالف جماعتوں کی سرکردہ شخصیات پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرینگی جس سے علاقے میں پارٹی مزید مضبوط و مستحکم ہوگی انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت نے چار سالوں میں دیربالا کے لئے کچھ نہیں کیا جوکہ آئندہ انتخابات میں عوام کو منہ دکھانے کے بھی قابل نہیں ہے جن کو شکست دینے کے لئے ابھی سے حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے اور پورے دیر بالا سے بعض تعصب اور تنگ نظری پر مبنی سیاست کا جنازہ نکال دیں گے دیر بالا میں مستقبل پیپلز پارٹی کا ہے

Saturday 18 November 2017

THE TRADITIONAL METHOD AGAIN GET LIVE IN KALAM

KALAM MAY KHERAT KA PURANA TARIQA DOBRA ZINDA HOGAYE
پندرہ بیس سال پہلے دیر کوہستان کے گاؤں کلکوٹ،لاموتی اور تھل میں صدقے کا عام رواج تھا ۔نومبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی جگہ جگہ خیرات کا انتظام کیا جاتا ہے ۔کلکوٹ،تھل اور لاموتی میں کوئی محلہ ایسانہ ہوگا جہاں پر کوئی خیرات نہ کردیتا۔اس احسن اقدام اور کار خیر میں عموما ً تھل کے لوگ سب سے آگے تھے ۔ خیرات میں گائے بیل سے لیکر بھینس تک ذبح کی جاتی تھی اور ہر خاص وعام کی بذریعہ مسجد لاؤڈ سپیکر اطلاع دی جاتی تھی ۔سب اپنے ساتھ خود کے برتن لے جاتے اور وہاں چاول کی جگہ شوربا اور جوار کی روٹی آپ کی خدمت میں پیش کی جاتی تھی ،شوربا میں جوار کی روٹی ڈالنے کے بعد ایک صاحب مٹی ہی کی برتن میں جانوروں سے نکالی گئی گرم چربی یا دیسی گھی اس شوربے میں ڈال دیتے تھے اور ساتھ ہی دوسرے شخص ٹوکری میں گوشت آپ کے ہاتھ میں دیتے تھے ۔کھانے کا مزا تو ان سے پوچھیں جنہوں نے یہ لذید کھانا کھایا ہوگا ۔
وقت گزرتا گیا ،آسانیاں پیدا ہوتی گئی اور یہ حسین اور لذید روایت آہستہ آہستہ ختم ہوتا گیا ۔ اب تو نہ وہ جوار کی روٹی ہے نہ شوربا اور نہ اتنے بڑے مقدار میں خیراتیں ،اگر کہیں خیرات ہوبھی تو عموماً چاول ہی پکائی جاتی ہے ،کیونکہ چاول پکانے میں اتنی مشقت کرنا نہیں پڑتا جتنا پرانے زمانے کے شوربا اور جوار کی روٹی میں ۔خیرات میں جوار کی روٹی کو پکانے کے لیے سب محلے کے عورتوں کی خدمات لی جاتی تھی ،خیرات سے ایک دن پہلے جوار کی آٹے کو محلے میں تقسیم کی جاتی جسے پکانے کے بعد خیرات کرنے والے کے حوالے کی جاتی تھی ۔میں 
نے اپنے بچن میں تھل میں ایک ایسا ہی خیرات دیکھا تھا جس میں ہم نے گھر ہی سے اپنے ساتھ مٹی کی برتن لے گئے تھے ۔

وہاں پہنچ کر ہم مقررہ جگہوں پر بیٹھ گئے اور ایک صاحب نے شوربا پیش کی ،پھر جوار کی روٹی ،اس کے بعد ایک صاحب نے گرم چربی اور دوسرے صاحب نے گوشت پیش کی ۔یقین کیا حسین رواج اور روایات تھی جسے ہم بھلاگئے ہیں دیر کوہستان اور سوات کوہستان کے لوگ ایک ہی نسل اور قبیلے کے لوگ ہے ۔دونوں جگہ آباد قوم کی زبان ،ثقافت ،رہن سہن،تہذیب اور تمدن ایک ہے ۔گزشتہ دنوں کالام میں اس روایت کو دوبار زندہ کرنے کے لیے اسی طرح ایک خیرات کا انتظام کیا تھا جس میں تحصیل ناظم حبیب اللہ ثاقب نے شرکت کیا تھا ۔اس پر لطف اور حسین مو قع پر اپنے فیس بک پر سٹیٹس اپڈیٹ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ "کالام کا روایتی کھانا جسے مقامی زبان میں چمہ کیل کھانا کہا جاتا ہے یہ پسندیدہ، ٹیسٹی اور قدرتی کھانا ہوتا ہے۔ یہ کھانا بغیر کسی مصالحے کے سادہ پانی میں دیگ میں گوشت پکا کر تیار کیا جاتا ہے ۔ اور اس سادہ شوروا کو مٹی کے برتن میں ڈال کر مکئ کی روٹی اس شوروا میں مکمل مکس کیا جاتا ہے۔ اس بعد اس کھانے میں مٹی کے مخصوص برتن سے خالص دیسی کھی ڈال کر مکس کیا جاتا ہے۔ اسکے بعد دیگ میں پکا ہوا سادہ گوشت ہر آدمی کو ہاتھ میں دیا جاتا ہے۔ لو جی کالام کا روایتی کھانا تیار ہے۔ گوشت کی بوٹی لو اور کھانے کے ساتھ ملاکر کھانا شروع کرو۔ لیکن یاد رکھے کہ کھانے کے بعد میزبان کے حق میں دعا مانگنا لازمی ہو تا ہے۔" کالام میں اس حسین اور تاریخ ساز روایت کے بعد اب پھر و ہ امید لوٹ آیا ہے کہ دیر کوہستان میں بھی لوگ اس طرح کے خیرات اور صدقات کا اہتمام کرے گی جس کی وجہ سے ہم سے گم ہو جانے والے یہ حسین اور پر لطف روایت دوبارہ زندہ ہو جائے گی ۔
حبیب اللہ ثاقب صاحب خود عام لوگوں کے درمیاں کھانے میں مصروف ہیں 

تحصیل ناظم حبیب اللہ ثاقب اپنے ہاتھوں سے لاگوں کے لیے شوربا  برتن میں ڈالنے میں مصروف ہیں 
 کچھ تصاویر ی جھلکیاں 








Friday 17 November 2017

KHAN ABDUL AHAD KHAN OF PATRAK

KHAN ABDUL AHAD KHAN OF PATRAK (RAJKOT) Khan Baba of Patrak Rajkot), #kumratvalley #kumrat  #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news
یه بات اظہر من الشمس هے که نواب آف دیر اور انکے خاندان نے ریاست دیر کی عوام پر حد سے زیاده ظلم کیا تها .. سٹیٹ میں کوی مائ کے لعل نوابان دیر کی خلاف اپنے گهر کے اندر رات کی تاریکی میں بهی بات نہی کرسکتا.. لیکن پشتو کی ایک کہاوت هے که .. بنڑ ده منزرو نه خالی نه وی.جب ریاست دیر کے چند بہادروں نے تنگ آمد به جنگ کی مصداق نوابان دیر کے خلاف آواز اٹهای تو ان لوگوں کے ساتهه ایک نوجوان .. سپوت کوہستان جناب ملک خان عبدالاحد خان بهی پیش پیش تها .ان نے تہیه کیا تها که هم ہر قیمت پر ریاست دیر کے باسیوں کو نوابان کے تسلط سے آزاد کرینگے ..آخر کار وه سنہرا دن بهی آگیا که دیر کے عوام نوابان دیر کے علامی سے ہمیشه ہمیشه کےلے آذاد ہوگیا اور عوام نے سکهه کا سانس لیا..زیر نظر پوسٹ پر آپ جو خطوط دیکهه رهے ہیں که پولٹیکل ایجنٹ آف ریاست دیر کی طرف سے خان عبدالاحد خان کو لکهے گی هیں ... ملاحظه فرمایئے. نمبر 385 المورخه 18/2/1966 محترم عبدالاحد ملک پاتراک دیر کوہستان سال 1961 عیسوئ میں حکومت پاکستان کے طرف سے آپ کو ایک ٹرانزیسٹر ریڈو سیٹ نمبر 0513 براے ضروری مشتہرئ دیا گیا تها. حکومت کے حالیه فیصلے کے مطابق یه ریڈیو سیٹ آپ کو بطور عطیه دیا جاتا هے آیئنده کےلے ،اس ریڈیو سیٹ کی مرمت وغیره بیٹری سیل کی اخراجات وغیره آپ خود برداشت کرینگے. بزریعه میرمنشی صاحب دیر 18/2/1966حکومت پاکستان کے اس خطوط سے اور ریڈیو سیٹ دینے سے صاف پته چلتا هے که حکومت وقت کو یه علم تها که یه شخص حقیقی معنوں میں ریاست دیر و وادی کوہستان کے مفلوک الحال عوام کے خیر خواه اور محسن هے ..آج خان عبدالاحدخان المعرف خان بابا آف پاتراک کے هم سے بچهڑے ہوئ 8 محینے ہوگئ هے لیکن انکے یادیں اور احسانات ہمیشه ہمیشه کےلے همارے دلوں میں ہو گا.. میرا یه دعا هے که الله تعالی خان بابا کے معفرت نصیب فرمائے(محمد نواز خان کی قلم سے

Wednesday 15 November 2017

DISTRICT GOVERNMENT DECIDED TO PREPARE REPORT ON CNW

District Government decided to prepare report on C.N.W





دیربالا،ضلعی حکومت کاسی اینڈڈبلیوکیخلاف رپورٹ تیارکرنیکافیصلہ دیر بالا
(نمائندہ مشرق)ضلعی حکومت دیر بالا نے تعمیراتی کاموں میں ناقص میٹریل کے استعمال اور تاخیرپرسی اینڈ ڈبلیو کے خلا ف رپورٹ تیارکرکے چیف سیکرٹری خیبرپختونخواکو ارسال کر نے کا فیصلہ کرلیاضلع ناظم دیربالاصاحبزادہ فصیح اللہ نے کہاکہ سی اینڈڈبلیودیربالاکی کارکردگی ناقص ہے تعمیراتی کاموں میں تاخیراورناقص میٹریل کے استعمال سے قوم کاپیسہ ضائع ہورہاہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے تعمیراتی کاموں میں تاخیراورناقص میٹریل کے استعمال پرسی اینڈڈبلیو دیر بالا کیخلاف بھر پورکاروائی کی عرض سے رپورٹ تیارکیاہے جسے چیف سیکرٹری کوارسال کیا جائیگا۔

WHO ARE THE KOHISTANI TIRBE

THE KOHISTANI TRIBE OF DIR KOHISATN 
Kohistani Tribe, #kumratvalley #how_to_reach_kumratvalley #kurmatvalley #kumrat #valley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat #valley #hotels_in_kumratvalley, hotels in kumratvalley, hotel in kumrat, how to reach kumrat,
best hotel in kumrat, best hotel in kumratvalley, facilities in kumaratvalley, 
tourism in pakistan, tourism in kp, kundol lake, mahodand lake, places to visit in kumrat valley, kumrat valley waterfall,kumrat valley map,
katora lake location,kumrat valley to katora lake distance, kumrat valley hotels
Jehazbanda, How to reach Jehazbanda, Hotels_in_Jehazbanda, Jehazbanda_Spots, Picnic Spot at Jehazbanda, Jehazbanda 
#lakes at kumratvalley, #katoora lake, Jamia Masjid Thall, Historical Jamia Masjid Thall, daily kumrat, kumrat news,
#badgoyeeTop #Jamia_Masjid_Thal, #kumratvalley #kumrat  #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda 
#map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda 
#tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan
#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand

کوہستانی قوم کون ہے 
 مشہور انگریزی لغت میریم ویبسٹر کے مطابق ’’شمالی پاکستان کے ہمالیائی لوگوں اور ان کی درد زبانوں کے لیے لفظ ’’کوہستان‘‘استعمال ہوتا ہے.یہ لفظ افغانستان کے درۂ نور، کنڑ، دیرکوہستان، سوات کوہستان، اباسین کوہستان میں بسنے والی برادریوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اسی طرح افغانستان میں ولایت کاپیسا میں کوہستان نام کا ایک ضلع ہے۔ صرف اس ضلع کی وجہ سے نہیں بلکہ شمالی افغانستان کی کئی لسانی اِکائیوں سے متعلق لوگ اپنے آپ کو اپنے علاقے کی مناسبت سے کوہستانی کہتے آئے ہیں یہی وہ علاقہ ہے جسے بعض مؤرخین نے ’’دردستان‘‘ بھی لکھا ہے اور یہاں کی بولیوں کو “دردی” زبانیں کہا گیا ہے۔ دردی زبانوں میں کوہستانی زبانیں نمایاں لسانی گروہ ہیں، یہ تمام کوہستانی برادریاں نہ صرف یہ کہ خود اپنے آپ کو کوہستانی کہتے ہیں بلکہ آس پاس کے پشتو بولنے والے بھی ان کو بلاتفریق کوہستانی کہتے ہیں۔ البتہ یہی کوہستانی برادریاں خود ایک دوسرے کو، یا ان زبانوں پر کام کرنے والے غیرملکی انہیں کوہستانی کے علاوہ ان کا اپنا مخصوص نام دیتے رہے ہیں، مثال کے طور پر توروالی گاوری بٹیری گاورو چیلاسی گواربتی اوشوجو وغیرہ تاکہ ایک کوہستانی کا کسی دوسرے کوہستانی سے فرق واضح ہو۔ اپنے آپ کو کوہستانی سے موسوم کرنے والوں کا ایک بڑانسلی اور لسانی دائرہ ہے، جو شمالی افغانستان اور پاکستان میں موجود درد زبانیں بولنے والوں پر مشتمل ہے اور جس کے اندر چھوٹے لسانی دائروں میں مذکورہ قبائل شامل ہیں. عام طور پر کوہستانیوں کے بارے میں یہ غلط فہمی پائ جاتی ہےسارے کوہستانی ایک ہی زبان بولتے ہیں۔ مثال کے طور پر پشتو بولنے والوں کا خیال ہے کہ بحرین اور کالام کے کوہستانی شاید ایک ہی زبان بولتے ہوں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بحرین کے کوہستانی کالام اور دیر کوہستان کے کوہستانیوں کے ساتھ بات کرنے کے لیے پشتو کا سہارا لیتے ہیں۔ اسی طرح انڈس کوہستان میں دریائے سندھ کے مغربی کنارے کے کوہستانی مشرقی کنارے کے کوہستانیوں کے ساتھ اردو میں بات کرتے ہیں۔اسی طرح عام خیال یہ ہے کہ یہ لوگ شاید کہیں اور سے آکر یہاں آباد ہوئے ہوں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ان علاقوں کے قدیم ترین باشندے ہیں۔ کسی بھی تاریخ دان کے نزدیک ان سے قدیم تر کوئی قوم یہاں آباد نہیں رہی ہے۔ بلکہ بعض محققین کے خیال میں کوہستانی علاقوں سے ملحق علاقوں کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان کوہستانیوں کی ہے، جنہوں نے اپنی زبان ترک کرکے پشتو، ہندکو گوجری یا کسی اور زبان کو اپنایا ہواہے.پاکستانی کوہستانیوں کے طرح افغانستان کے کوہستانیوں میں بھی کئ نامور لوگ پیدا ہوئے ہیں مثال کے طور پر افغانی ایتھلیٹ خاتون تہمینہ کوہستانی اورافغانستان سے آسٹریلیا ہجرت کرنے والی صحافی ایلی کوہستانی اسی طرح نوّے کی دہائی میں افغانستان کے ایک وزیراعظم عبدا لصبور فرید کوہستانی ہوگزرے ہیں۔اب سوال یہ ہے کہ اپنی انفرادی لسانی شناخت کو ختم کئے بغیر کیسے’’وسیع ترکوہستانی شناخت‘‘ کو اجاگر کیا جائے؟ کیسے ایک ہی نسلی گروہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں یکجہتی پیدا کی جائے جو کئی ٹکڑوں میں بٹ گئے ہیں اور کیسے اس مشترک شناخت کو قوت میں تبدیل کیا جائے کیسے ان کوہستانیوں میں تفاق و اتحاد قائم کیا جائے.؟ 
 عمران خان آزاد عرف گمنام کوہستانی

Saturday 28 October 2017

INVESTIGATIVE TEAM WILL REPORT THE DESTROYED HOUSES OF DOGDARA IN 2009 OPERATION

INVESTIGATION TEAM WILL PREPARE REPORT OF DOGDRA 
ڈوگدرہ میں دہشت گردی کے شکار گھروں کی سروے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی
آٹھ سال پہلے   دہشت گردوں کے خلاف اپریشن کے دوران بہت سے مکانات متاثرہوئے تھے      
 ڈیلی کمراٹ: دیر بالا کے علاقہ ڈوگدرہ میں 2009 کے اپریشن کےد وران  قومی لشکر اور طالبان کے کے درمیان معرکے  میں تباہ ہونے والے مکانات کے لیے سروے ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تباہ شدہ مکانات کے بارے میں رپورٹ کرےگی ۔ٹیم ڈپٹی کمشنر دیر بالا کے حکم پر بنایا گیا ٹیم میں اسسٹنٹ کمشنرشرینگل ،میجر پاکستان آرمی،ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ آفیسر دیر بالا ،ایس ایچ او شرینگل اور تحصیل ممبر ڈوگدرہ شامل ہے ۔ یاد رہے کہ دہشت گردوں کے خلاف 24 مکانات تباہ ہو چکے
تھے اور ڈوگدرہ سے بہت سے لوگ نقل مکانی کر چکے تھے ۔

ڈپٹی کمشنر دیر بالا کے فیس بک پیج پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کمیٹی کے ارکان اور ان
 کے مقاصد کے بارے اعلان کیا گیا ۔

Saturday 14 October 2017

DIR KOHISTAN AND POLITICAL ACTIVITIES

دیرکوہستان میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ،جگہ جگہ شمولیتی پروگرامات جاری


 جماعت اسلامی ،عوامی نیشنل پارٹی ،پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کپمین تیز کردی ہے ۔
 ڈیلی کمراٹ: الیکشن 2018 نزدیک آتے ہی تما سیاسی پارٹیاں متحرک ہوگئی ہے ،اور جگہ جگہ وفاداریاں تبدیل کرنے میں مصروف ہے ۔دیر کوہستان میں سیاسی درجہ حرارت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ہر گاؤں میں آئے روز سیاسی جلسے اور شمولیتی پروگرامات منعقد کیے جارہے ہیں ۔شروع ہی سے دیر کوہستان میں مقابلہ جماعت اسلامی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیاں ہوتی تھی لیکن اس سال عوامی نیشنل پارٹی بھی بہت متحرک ہوئی ہے ۔تھل سے تعلق رکھنے والے مشر اور تھل کے ہر دلعزیز رہنما جو آئندہ انتخابات میں پی کے 92 سے عوامی نیشنل پارٹی کا متوقع امیدوار ہے ،نے سیاسی سرگرمیاں تیز کردی ہے ۔ملک گل شیر نے گزشتہ دنوں میں کئ شمولیتی پروگراما ت کی جس میں بہت سے لوگ دوسرے پارٹیوں سے مستعفی ہوکر عوامی نیشنل میں شامل ہوگے۔دوسری طرف چیف آف کوہستان ایم پی اے محمد علی نے بھی ج اپنے طاقت کا مظاہر کرتے ہوئے بہت سے شمولیتی پروگرامات کیے ۔ جہاز بانڈہ کے سنگم پر واقع گاؤں جندرئی میں انار کے محلے کے سارے لوگ جماعت اسلامی شامل ہوگئے اس تقریب میں مہمان خصوصی چیف آف کوہستان تھے جس نے جہازبانڈہ سڑک کا افتتاح بھی کیا۔

Sunday 1 October 2017

MPA MUHAMMMAD ALI TREMENDOUS WORK IN EDUCATION IN PK-92

چیف آف کوہستان ایم پی اے محمد علی کا تعلیم کے میدان میں ناقابل فراموش کام
education, #kumratvalley #kumrat #valley #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda 
#map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda 
#tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan
#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand
#mootles #toruismkp #kptourism #tourismMe #Hotel_Mom_Touch
#islamabad_to_kumrat_valley #kumrat_valley_from_swat #kumrat_valley_weather
#kumrat_valley_hotels #kumrat_valley_district #kumrat_valley_map #kumrat_valley_distance
#kumrat_valley_pics #KumratValleyDistance

اپنے حلقہ انتخاب میں تعلیم کے 42 منصوبے منظور کروالیے ہیں جن زیادہ تر مکمل ہوچکے 
 ڈیلی کمراٹ:پی کے 92 سے جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے نوجوان ایم پی اے محمد علی نے تعلیم کے میدا ن میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ کام کیے ہیں ،ڈیلی کمراٹ کو اپنے منصوبو ں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ہی دن سے تعلیم میرا اولین ترجیح تھا اور اللہ کے فضل و کرم سے میں نے یہ ثابت کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب ناممکن ہے اور جماعت اسلامی کے دستور اور انتخابی منشور میں تعلیم سب سے اول ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ پاتراک میں ڈگری کالج شہید فریدخان کے لیے فنڈز جاری کردیے ہیں جس پر بہت جلد کام شروع کیا جائے گا ۔تعلیم کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ میرے حلقہ انتخاب میں 12 لڑکیوں کے سکول شامل ہیں جس میں گورنمینٹ ہائر سیکنڈری سکول دون سیرئی بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجود ہ دور میں کمپیوٹر کی تعلیم سے کوئی انکار نہیں کر سکتا اس لیے میں نے 5سکو لز جس میں گورنمینٹ ہائی سکول مینہ ڈوگ،گورنمینٹ ہائی سکول اسوڑئی ،گورنمینٹ ہائی سکول بدرکنئ،گورنمینٹ گرلز ہائی سکول شرینگل اور گورنمینٹ ہائی سکول پاتراک شامل ہے میں کمپیوٹر لیب انسٹال کیے ہیں ۔منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنمینٹ ہائیر سیکنڈری سکول گانشال اور گورنمینٹ ہائیرسیکنڈری سکول گوریال کے تعمیر سے ان دور افتادہ علاقوں میں غریب عوام کو حصول تعلیم میں آسانی ہوگئی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحت کے میدان میں بھی بہت سے ترقی یافتہ کام کیے گئے ہیں جن شرینگل ہسپتال اور پاتراک ہسپتال کو اپ گریڈ کردیے گیے ہیں
چیف آف کوہستان نے بتایا کہ پی کے 92 میں ہر گاؤں اور محلے میں ترقی یافتہ کام جاری ہیں جن کو انشاء اللہ بہت جلد مکمل کی جائے گی ۔

Thursday 28 September 2017

ASSISTANT COMMISSIONER SHARINGAL INSPECT THE NEWLY CONSTRUCTED ROAD

اسسٹنٹ کمشنر عصمت اللہ وزیر کا شرینگل روڈ پر کام جائزہ

 ٹھیکدار کو جلد از جلد کام مکمل کرنے کی ہدایت
 اسسٹنٹ کمشنر شرینگل دیربالا عصمت اللہ خان وزیر نے شرینگل چکیاتن سڑک پر جاری کا م کا جائزہ لیا ،اس موقع پر انہوں نے سڑک پر تارکول اور دونڑ پل کا خصوصی طور پر جائزہ لیا ۔یاد رہے کہ دونڑ پل کی وجہ سے دیر کوہستان اور شیرینگل کے عوام کو شدید مشکلات کا سامناتھا

Tuesday 26 September 2017

FIRE SHATTERED THE WHOLE FAMILY IN DOGDARA DIR UPPER

تحریر ناصرزادہ
kumrat, #kumratvalley #kumrat #valley #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda 
#map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda 
#tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan
#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand
#mootles #toruismkp #kptourism #tourismMe #Hotel_Mom_Touch
#islamabad_to_kumrat_valley #kumrat_valley_from_swat #kumrat_valley_weather
#kumrat_valley_hotels #kumrat_valley_district #kumrat_valley_map #kumrat_valley_distance
#kumrat_valley_pics #KumratValleyDistance

 آگ کی چینگاریوں نے دیر بالا ڈوگدرہ کے رہائشی ہمیش گل کا ہنستا بستا گھر اجھاڑ دیا دیر بالا کے ہیڈ کوارٹر دیر حاص سے تقریبا ستر کلو میٹر کے فاصلے پر واقع دشوار گزار علاقہ ڈوگدرہ بابوزئی نامی گاوں میں اتوار کی رات ایک دل خراش واقع رونما ہوا ،بابوزئی کے رہائشی ہمیش گل کا ہنستا بستا گھر آگ کی ایک شعلے نے ہمیشہ کے لیے ویران کر دیا روزنامہ آئین کے رپورٹر ناصرزادہ نے جائے حادثہ پر جاکر کیا دیکھی اور عینی شاہدین نے ان کو اس خوفناک حادثہ کے روئیداد کیسے بیان کی آئے قارین اپ بھی جان لیں ہمیش گل کے انکھوں میں آنسو اور چہرے پر غم کے اثرات نمایا تھے تاہم حوصلہ سے کام لیتے ہوئے حادثے کی داستان سنانا شروع کر دیا میں اپنی بچوں کیساتھ ہر سال موسم گرما میں گھر سے دور پہاڑ میں واقع بانڈہ جاتے تھے جہاں پر موسم گرما کے چند مہینے گزار کر پھر موسم سرد ہوتی ہی اپنے گھر واپس لوٹ آتے اس سال بھی ایسا کیا اور اتوار کے روز بانڈہ (عارضی مکان) اپنے گھر جو کہ بابوزئی کے گاؤں میں واقع ہے آئی اور رات کی دس بجے گھر پہنچ گئے گھر کے اوپر منزل میں دو کمرے ایک کمرے میں میں محو خواب تھا اور دوسرے کمرے میں بدقسمت چھ بچے رات بارہ بجے میں نے بچوں کی رونے کی آوازیں سنی تو باہر نکلا تو دوسرے کمرے کو آگ نے لپیٹ میں لیا تھا میں نے بہت کوشش کی لیکن آگ بے قابو تھا اور بچے اندر سے آوازیں دے رہے تھے کہ بابا مجھے بچائے با با مجھے بچائے تاہم میری کوئی بس نہیں چلتا ہے کہ اپنے جگر گوشوں کو بچالو ان بچوں کی آوازیں اب بھی میرے دماعوں میں گونج رہی ہیں اور میں ایسا محسو س کر تا ہوں کہ وہ اب بھی مجھے پکارتے ہے لیکن میں ایسا بدقسمت باپ ہوں کہ میں اپنے چار بیٹیوں اور ایک بیٹے کو نہیں بچایا انہوں نے کہا کہ میرے بیس سالہ بیٹی مریم بی بی حافظہ قران تھی اور اگ کی وقت باقی تین بیٹیا تسلیم بی بی عمر اٹھارہ سال وریسیہ بی بی عمر سولہ سال نسرین عمر چودہ سال اور مدثر پانچ سالہ جبکہ ایک رشتہ دار بچی سمینہ بی بی عمر بیس سال ایک ہی جگہ اکٹھی ہوئی اور ایک دوسرے کے ساتھ لپٹی تھی اور مدد کے لیے پکار رہے تھے عینی شاہدین نے کہا کہ مسجد میں اعلانات ہوئے اور ہوائی فائرنگ ہوئی تو ہم اس حادثے کی جگہ پر پہنچے تو کمرے میں موجو د بچے چیخ رہے اور منت سماجت کر رہے کہ اللہ کے لیے ہمیں بچائے لیکن آگ اتنی خوفناک تھی کہ ہم کمرے کے اندر نہیں جاسکتے پھر امدادی کاروائی میں حصہ لینے والے افراد نے دیوار میں ایک سوراخ کر لیا اور بچوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن ان کی یہ کوشش بے سود رہی اور چھ بچے اپنی حالق حقیقی سے جاملے تھے نمازہ جنازہ میں حصہ لینے والے افراد نے بتایا کہ پانچ بچوں کی شناخت ممکن نہیں تھی جبکہ حافظ قران بچی کی چہرے سے شناخت ممکن تھی ۔ پورے واقعے پر اگر نظر دوڑائی جائے تو ہمیش گل کا تعلق ایک عریب خاندان سے ہے اور محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کے لیے گھر بسایا تاہم ایک حادثے نے ان کے پانچ پھول جیسے بچے اور گھر اجھاڑ دیا اور ہمیش گل کی تین بچے اور بیوی باقی رہی جبکہ گھر اور گھر میں موجود نقدی ،سونا اور سامان مکمل خاکستر ہوگئے، جائے حادثہ پر سیاسی جماعتوں کے مقامی کارکن اور رہنما نے دور کیے تاہم کسی بھی افسو س اور تعزیت کے علاوہ کچھ نہیں کیا، ڈی پی او اپر دیر پیر شہاب علی شاہ نے بھی متاثرہ گھر کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندان کیساتھ نقد امداد اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائے تاہم مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہمیش گل نے پہلے سے اپنی گھر کافی محنت اور عربت میں تعمیر کیاتھا اور ان کے ساتھ تن کے کپڑوں کے سوا کچھ نہیں علاقہ مکینوں نے صوبائی حکومت ،وفاقی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ ہمیش گل کے ساتھ مالی مدد کی جائے تاکہ وہ دوبارہ اپنے گھر آباد کریں۔

DIR UPPER MANY PERSONAL VISIT THE FIRE AFFECTED HOUSE

سانحہ ڈوگدرہ کے کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کے لیے مختلف شخصیات کا آمد
پاکے فوج کے کرنل الیاس  متاثرہ خاندا ن کے افراد سے مل رہے ہیں 
 پاک فوج کے184 ونگ کے کمانڈر کرنل الیاس،ایم پی اے محمد علی ،ڈپٹی کمشنر دیر بالا ،ڈسٹرک پولیس آفیسر  اور تحصیل ناظم دیر ٹاؤن کے علاوہ بہت سے شخصیات کا آمد گزشتہ روز ڈوگدرہ کے گاؤں ببوزو میں ہمیش گل نامی شخص کے گھر میں آگ لگنے سے ان کے چھ بچے جھلس کر جانبحق ہوچکے تھے جس کے تعزیت کے لیے بہت سے شخصیات نے متاثرہ گھر کا دورہ کیا ۔ پاک فوج 184 ونگ کے کمانڈر کرنل الیاس کا ڈوگدرہ میں گز شتہ روز اگ سے متاثر ہونیوالے گھر کا دورہ لواحقین سے تعزیت کی اور سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندان کے لئے کپڑے اشیا ئے خوردو نوش بسترے ٹینٹ اور دیگر ضروری سامان حوالہ کیا اور متاثرہ گھر کے دوبارہ ابادکاری تک ہر ممکن تعاون کے یقین دہانی بھی کرادی اس موقع پر سنئیر صحافی سید زاہد جان اور محمد اسلام نے بھی لوحقین سے تعز یت کی اور واقعے پر افسو س کا اظہار کیا ۔اس سےپہلے ڈپٹی کمشنر دیر بالا عثمان محسود نے بھی متاثرہ گھر کا دورہ کیا اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کی ،انہوں نے 
متاثرہ خاندان کے لیے نقد اٹھارہ لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کی ۔

ایم پی اے محمد علی نے بھی متاثرہ گھر کا دورہ کیا ان کے ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن کے ضلعی صدر بھی 
موجود تھے جنہوں نے متاثرہ خاندان کے لیے نقد امداد کے ساتھ ساتھ ضروری اشیاء بھی پیش کیے

Friday 15 September 2017

ROYALTY NOT RECOVERED YET FROM UN-AUTHORIZED

کلکوٹ کے عوام  کئ سالوں سے رائلٹی وصول کرنے سے محروم 


عمران خان کے نئے اور کرپشن فری خیبر پختون خواہ میں گزشتہ تین سالوں سے کلکوٹ دیر بالا کے غریب عوام کی رائلٹی جو انتظامیہ دیر نے غیر مالکان کو دی ہے ،اب تک ریکور نہیں ہوسکی۔تفصیلات کے مطابق دیر بالا کے دورافتادہ گاؤں کلکوٹ کے غریب عوام کی دو کروڑھ گیا رہ لاکھ روپے رائلٹی انتظامیہ دیر نے ٹھیکداروں سے گھٹ جوڑ کرکے ان کو غیر مالکان یعنی ٹھیکداروں کو ادا کر دی ہے ۔خبر سنتے ہیں کلکوٹ کے مشران ملک ا میر محمد ،ملک عمر فقیر ،ملک گل فقیر اور ملک گل زرین نے وزیر اعلیٰ شکایات سیل میں درخواست دائر کردی تھی جس پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کاروائی کی اور ڈائریکٹر انٹی کرپشن کو سختی سے احکامات دی تھی کہ فوراً ان غریب عوام کی رائلٹی کو ٹھیکداران سے وصول کرکے غریب عوام میں واپس تقسیم کی جائے لیکن دو سال گزر گئے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ کلکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے محمد علی نے بھی کئی دفعہ عوا م کو یقین دہانی کرادی تھی کہ بہت جلد ان کے مسلے کوحل کر دیی جائے گی لیکن ان کے وعدے صرف صرف وعدوں کے حد تک رہ گئے ۔ یاد رہے کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے واضح احکامات کے باوجود غریب عوام کی رائلٹی کو غیر مالکان کو ادا کر دی ہے جس کے خلاف علاقے کے مشران اور غریب عوام نے کئی مرتبہ ایک طرف سے پشاور تک 1000 تک کا ٹکٹ ادا کرکے وہاں انٹی کرپشن کے ڈائریکٹر سے ملاقات کی ہے او ر کئی بار اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے لیکن کوئی ٹھس سے مس نہ ہوا ۔ ڈیلی کمراٹ سے بات چیت کرتے ہوئے اس مہم کے سب سے متحرک مشران امیر محمد ،عمر فقیر اور ملک گل زرین نے کہا کہ اگر حکومت نے ان کے اس مسلے 
کو حل نہ کیا تو انشاء اللہ آئندہ احتجاج بنی گالہ کے سامنے دھرنے کے صور ت میں ہوگا اور ہم اس وقت تک بنی گالہ کے سامنے دھرنا دیں گے جب تک ہماری رائلٹی کو ریکور نہیں کیا جائے ۔

Sunday 10 September 2017

KALKOTI A UNIQUE LANGUAGE SPOKEN IN VILLAGE KALKOT DIR UPPER ONLY

کلکوٹ کی زبان گاورئی زبان

Kalkoti a unique language spoken in the Dir Upper Kalkot, kumratvalley, kumrat valley, kumrat dir, badgoi pass, jehazbanda, jehaz banda, badgooye pass,  hotels in kumratvalley,shell top, katora lake, kund banda, kund waterfall, hotels in kumrat valley,  kumrat valley weather, kumrat valley hotels, kumrat valley to islamabad, kumrat valley distance,  kumrat valley from swat, kumrat valley tour, kumrat valley distance from lahore, kumratforest,

 دیر کوہستان اور سوات کوہستان کے بہت سے گاؤں میں بولی جاتی ہے ۔دیرکوہستان کے گاؤں کلکوٹ،لاموتی اور تھل کے علاوہ پاتراک ،بریکوٹ اور بیاڑ میں بھی گاورئی زبان بولی جاتی ہے ، پاتراک اور بریکوٹ میں گاورئی زبان معدوم ہوتی جارہی ہے کیونکہ نوجوان گاورئی زبان بولنے اور سمجھنے سے قاصر دیکھائی دے رہے ہیں ،جبکہ بیاڑ(جار) میں اکثریت لوگ گاورئی زبان بول رہے ہیں اور باہمی ربط (کمیونیکیشن) کے لیے گاورئی زبان استعمال کی جارہی ہے۔کلکوٹ،لاموتی اور تھل میں تو گاورئی زبان کو پرائمری زبان کی حثیت حاصل ہے اور ایک فیصد سے بھی کم لوگ پشتو یا گجری زبان بولتے ہیں ۔ماہرین لسانیات کے مطابق ہر پانچ سے دس کلومیٹر کے فاصلے پرزبان میں معمولی فرق آجا تاہے اس لیے پاتراک (راجکوٹ ) سے لیکر تھل تک گاورئی زبان میں آپ کو معمولی سا فرق محسوس ہوگا ۔ دیر کوہستان کا دوسرا گاؤں جار(بیاڑ) کی زبان باقی گاوری زبان سے تھوڑی سی مختلف ہے کیونکہ بیاڑ میں بولی جانی والی زبان میں بہت سے ایسے الفاظ ہے جو باقی گاورئی زبان سے قدرے مختلف ہے ۔
دیر کوہستان کاگاؤں اور سب ڈویژن کلکوٹ میں تو گاورئی زبان سے بلکل مختلف زبان بولی جاتی ہے ،گاورئی زبان پر تحقیق کرنے والے ماہرین لسانیات نے کلکوٹ میں بولی جانی والی زبان کو گاورئی زبان سے الگ زبان قرار دیا ہے ،ماہرین نے اسے کلکوٹی زبان کا نام دیا ہے ۔کلکوٹی زبان اور گاورئی زبان کے تلفظ سے لیکر روزمرہ کے استعمال کے کچھ الفاظ بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں ، جبکہ زیادہ تر الفاظ ایک جیسے ہیں ۔یاد رہے کہ چترال کے علاقہ عشریت میں بولی جانی والی زبان اور کلکوٹ میں بولی جانی والی زبا ن میں بہت زیادہ ممثالت ہے ۔کلکوٹ سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین اور سکول مدرس مولانا فضل الحق برق نے کلکوٹی زبان کے حوالےسے بتایا کہ شرینگل کے نواح میں واقع گ ایک چھوٹا سا گاؤں "گماڈن " میں بھی کلکوٹی زبان بولی جاتی ہے انہوں نے مذید کہا کہ فاصلے کے اور موسمی تغیرات اور دوسرے عوامل کی وجہ سے گماڈن میں بولی جانی والی زبان کی اصل صورت بگڑ چکا ہے لیکن پھر بھی یہ کلکوٹی زبان ہی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے گماڈن سے تعلق رکھنے والے ایک ساتھی سے کلکوٹی زبان میں بہت دیر تک بات چیت کی ۔ کلکوٹ دیر کوہستان کے واحد گاؤں ہے جہاں بیک وقت دو زبانیں بولی جاتی ہے یعنی گاورئی اور کلکوٹی ۔علاقہ کے لوگ ایک دوسرے کے زبان کو اچھی طریقے سے بولتے بھی ہے اور سمجھتے بھی ہے۔دونوں زبانوں کے بولنے کے تلفظ اور دوسرے دوسرے الفاظ ایک دوسرے بہت زیاد مختلف ہے مثلا ً گاورئی زبان میں سر کو تھوس کہتا ہے جبکہ کلکوٹی زبان میں اسے" شیش "کہا جاتا ہے ۔اسی طرح بیوی کو گاورئی زبان میں "ایس" جبکہ کلکوٹی زبان میں اسے "تھریر" کہا جا تا ہے

Monday 28 August 2017

POWER HOUSE IN THALL DIR UPPER IS SHUT DOWN SINCE MANY YEARS

تھل دیر بالا میں بجلی گھر کئ سالوں سے بند پڑا ہوا ہے ۔
power station shutdown at #Thall, #kumratvalley #kumrat  #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda 
#map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda 
#tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan
#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand, Kumrat Valley Top Hotels, #kumratvalley #kumrat #valley #how_to_reach_kumratvalley#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda #JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure #roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer #travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones #trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan #instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda #map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda #tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand#mootles #toruismkp #kptourism #tourismMe #Hotel_Mom_Touch#islamabad_to_kumrat_valley #kumrat_valley_from_swat #kumrat_valley_weather#kumrat_valley_hotels #kumrat_valley_district #kumrat_valley_map #kumrat_valley_distance#kumrat_valley_pics #KumratValleyDistance #FamilyTimeMostPreciousTime#KhyberPakhtunkhwa #KuttonWaterfall #music #pakistantraveldiaries #kumratvalley #Kumrat_Forest #snowfall #Kumrat #nature #naturephotography #tours #tourism #KPTourism#pakistantourism #kumratvalley #kumratvalley #kumratvalley #kumratvalley #kumratvalley #kumratvalleykpk #kumratvalley #kumratvalleytales #kumratvalley#kumratvalleypakistan #kumratvalleyofkohistan #jehazbanda #jehazbanda #jehazbanda #jehazbanda #jehazbanda #jehazbandawaterfall #jehazbandakumratvalley #jehazbanda_kumrat_valley_kpk #jehazbandakumratvalley#Is_Kumrat_Valley_Safe? #Can_car_go_to_Kumrat_Valley? #Where_is_Kumrat_Valley_situated?#Camping_in_kumrat_valley #2_days_Camping_kumrat_valley #kumrat valley hotels rates#travel #adventure #vacation #holiday #travelphotography #tour #tourism #flight #easyjet#trips #overseastravellers #nature #scenery #beach #solotravel #view #waterfalls #hotels#resorts #fairyqueentravel #phuket #island #movie #movies #park #sunsets #roomreservation #cruises#Lahore_to_kumrat_valley #kumratvalleyHotels #Kumrat_Valley_Hotels#kumrat_valley_top_5_hotels

ڈیلی کمراٹ: پاکستان میں بد قسمتی سے بجلی کا بہت بڑا بحران ہے ،شہروں اور گاؤں میں گھنٹوں بجلی غائب رہتی ہے۔ خاص کر دیر بالا کےعوام کے ساتھ تو واپڈا والے بہت برا سلوک کرتے ہیں کیونکہ یہاں تو گھنٹوں گھنٹوں بجلی غائب رہتی ہے ۔شرینگل اور پاتراک کے عوام تو بجلی کو ترس گئے ۔ جوبیس گھنٹوں میں 2 سے 3 گھنٹے بجلی آتی ہے ۔پاتراک میں تو کئی مہینوں سے بجلی کا نظام درہم برہم تھا جس پر ای۔ایم شرینگل نے ایکشن لے کر محکمہ واپڈا کے اہلکاروں کو پابند سلاسل کردیے تھے ۔ ایک طرف اگر پاکستان میں بجلی کی شدید کمی ہے تو دوسرے طرف تھل دیر بالا میں واپڈا کا ایک بہت بڑا بجلی گھر کئی سالوں سے بند پڑا ہوا ہے ۔دیر بالا کے دورافتادہ علاقہ تھل جو سیاحت کے لیے مشہور ہے میں واپڈا کا بجلی کئی سالوں سے بند پڑا ہوا ہے۔بجلی گھر کو 90 کی دہائیوں میں اپریشنل کیا گیا  تھا جس کو 2 سال چلنے کے بعد بند کردیا گیا ۔یاد رہے کہ بجلی گھر پرائیویٹائز بھی کیا گیا تھا اور ایک ٹھیکدار نے خریدا تھا لیکن انتظامی ڈھانچہ نہ ہونے کیوجہ سے بجلی گھر کو بند کرنا پڑا ۔ دیر کوہستان کے چھ گاؤں میں ہر خاندان نے اپنے ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چھوٹے چھوٹے بجلی گھر تعمیر کیے  
 ہوئے ہیں ۔
تھل ،لاموتی ،کلکوٹ،بریکوٹ،بیاڑ اور پاتراک میں ہر جگہ آپ کو چھوٹے چھوٹے بجلی گھر نظرآئیں گے ۔  کلکوٹ میں تو ایک بجلی گھر تعمیر کیا گیا ہے جو  پورے گاؤں  کو بلا تعطل بجلی فراہم کر  رہا ہے اور س پر گھریلو صارفین کے علاوہ ، دوکاندار اور دیگر چھوٹے چھوٹے  کاریگر بھی  مزے کر رہے ہیں ۔اگر تھل بجلی گھر کو دوبارہ بحال کیا گیا تو شرینگل اور دیر بالا میں بجلی کے بحران پر بہت حد تک قابو پایا جاسکتا ہے ،کیونکہ دیر کوہستان کے عوام بجلی میں خود کفیل ہیں۔

Sunday 27 August 2017

DOON BRIDGE CREATED HUGE PROBLEMS TO THE PEOPLE

دونڑ پل کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے دیر کوہستان کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا


 پھنسی ہوئی گاڑیوں کو رسی سے کھینچی جاتی ہے ،پرانا پل بھی ناکارہ ،عارضی سڑک پر کسی بھی وقت حادثہ ہوسکتی ہے ۔
ڈیلی کمراٹ: شرینگل اور دیر کوہستان کے عوام کو اگر ایک طرف پرانے سڑک کی عذاب سے نجات مل گی تو دوسری طرف نئے سڑک پر بھی آئے روز نت نئے عذاب سے دوچار ہو رہے ہیں ۔ نئے سڑ ک بنتے ہی شرینگل ،ڈوگدرہ ،گوالدئی اور دیرکوہستان کو جانے والی گاڑیاں اس سڑک پر جاری ہیں جس کے نتیجے میں دونڑ کے مقام پر رسیوں کا پل ناکارہ ہوچکا ہے ،جہاں دوسرا پل نہ ہونے کے کیوجہ سے ساری گاڑیاں برساتی خوڑ پر بنایا گیا عارضی سڑک پرسفر جاری رکھےہوئے ہیں جسکی وجہ سے اکثر گاڑیاں پھنس جاتی ہیں اور گھنٹوگھنٹوں ٹریفک جام رہتا ہے ۔یادرہے کہ رسیوں کے پل سے گزشتہ سال ایک ڈائنہ گر گئی تھی جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت کئی افراد جان بحق ہوئے تھے ۔دونڑ کے مقام پر پل پر کام بہت سست روی سے جاری ہے کئی مہینے گزر گئے لیکن دور دور تک پل کو بحال کرنے کا کوئی امکان نہیں ۔دونڑ پل کی وجہ سے دونوں طرف سے مسافروں کو گھنٹوں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتاہے ۔عارضی سڑک برساتی نالی پر سے گزرتی ہے جو کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہو سکتی ہے۔نئے سڑک اور دوسرے مسائل کو حل کرنے لیے بنایا گیا قومی اتحاد نے بھی کئی مرتبہ اس حوالےسے جلسے کی لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ۔پل کی تعمیر میں سست روی سے مقامی لوگ کافی پریشان ہیں ۔ شرینگل سے تعلق رکھنےو الے سماجی کارکن حاجی خان ولی جو سعودی عرب میں کاروبار کرتے ہیں اور علاقائی مسائل کو سامنے لانے کے لیے فیس بک پر کافی سر گرم ہیں نے فیس بک پر پھنسے ہوئے گاڑیوں کی تصاویر اپلوڈکرکے لکھا ہے کہ"وطنہ سہ درسہ وکڑم ۔۔۔۔پہ خندہ درشم پہ جڑا درنہ رازمہ"۔

یادر ہے کہ نئے سڑک پر کام تقریباً مکمل ہوچکاہے لیکن اس پل کی وجہ سے عوام کو بہت مشکلات کا سامنا ہے ۔نئے سڑک پر کام کو دو ٹھیکداروں کو دیا گیا تھا جس میں ایک ٹھیکدار نے تو تقریباً کام مکمل کیا ہوا جب دوسرے ٹھیکدار جس تا تعلق پنجاب سے ہے ابھی تک کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں کی اور دونڑ پل بھی اسی ٹھیکدار کو تعمیر کے لیے دیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ نئے سڑک سے سفر کرنے والے مسافروں کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے کیونکہ پرانے سڑک پر گھنٹوں سفر کرنے والے مسافر اب چالیس سے 50 منٹ میں شرینگل پہنچ جاتے ہیں ۔

Wednesday 23 August 2017

FIRST TIME FIRE BRIGADE OFFERED TO DIR KOHISTAN IN HISTORY

دیر کوہستان کو تاریخ میں پہلی مرتبہ فائر بریگیڈ کی سہولت مہیا کیا گیا ۔

Fire Brigade in Kalkot

ڈیلی کمراٹ: 1963 میں نواب دیر سے آزادی حاصل کرنے والے کوہستانی قوم جو تعلیم کی کمی اور قابل قیادت نہ ہونے کیوجہ سے بہت پیچھے اور پسماندہ رہ چکا ہے ۔2002 میں کوہستانی فرزند شہید فرید خان پہلی مرتبہ کوہستانی قوم سے ایم پی اے منتخب ہوئے ۔شہید فرید خان نے کوہستانی قوم میں شعور اجاگرکرنے اور انہیں ہر ممکن ترقی دینے کی نا قابل فراموش کوشش کی ۔فرید خان نے صحت ،تعلیم او ر خاص کر سڑکوں اور پلوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دی ۔شہد فرید خان کے دور میں باڈ اور پاتراک کے مقام پر دو پل تعمیر ہوئے ،پاتراک سے کلکوٹ تک سڑک اور پاتراک اور شرینگل کے ہسپتالوں کو اپرگریڈ کیے گئے ۔کلکوٹ اور تھل میں بی ایچ یوز کی تعمیر کی گئی ۔شہید فرید خان ہی نے اپنے دور میں چکیاتن تا شرینگل سڑک پر کام شروع کیا تھا ۔بدقسمتی سے فریدخان 8 فروری 2008 کو الیکشن کمپین کے دوران شہید ہوئے ،اور اسی طرح کوہستانی قوم ایک عظیم رہنما اور لیڈر سے محروم ہوگئ۔ شہید فریدخان کے بعد اسکے چھوٹے بھائی محمد علی نےمیدان سیاست میں قدم رکھا اور آزاد حثیت سے پی کے 92 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ۔2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور دیر بالا این اے 34 پر کامیاب ہونے والے نجم الدین خان کو وقافی کابینہ میں شامل کیا تھا ۔چونکہ فریدخان الیکشن کے دوران شہید ہوا تھا اس لیے پی کے 92 میں الیکشن ملتوی کر دیا گیا تھا اس لیے ضمنی الیکشن میں محمد علی کا مقابلہ پی پی پی کے امید وار ملک بادشاہ صالح کے ساتھ تھا ،مقابلہ بہت سخت تھا کیونکہ پی پی پی کے امیدوار کو مرکزی حکومت کا مکمل حمایت حاصل تھا ۔الیکشن میں سخت مقابلے کے بعد با دشاہ صالح کامیاب ہوئے لیکن محمد علی نے بھی سیاست میں دبنگ انٹری کر دی کیونکہ محمد علی بہت ہی کم ووٹوں سے ہارے تھے۔
2013 کے عام انتخابات میں جماعت اسلامی پاکستان کے پلیٹ فارم سے محمد علی نے میدان مارلیا اور صوبائی اسمبلی کا ممبر منتخب ہوا ۔دو سال تک پارلیمانی سیکرٹر ی برائے وزیر خزانہ رہے اور اب ڈیڈک چئرمین دیر بالا کے حثیت سے اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔گزشتہ سال صوبائی اسمبلی سے کلکوٹ کو سب ڈویژن کا درجہ دیاگیا ۔گزشتہ مہینے ٹی ایم او کلکوٹ نے فائر بریگیڈ حاصل کرلیا جو کوہستان عوام کو تاریخ میں پہلی بار مہیا کردیا گیا ۔یقینا ً یہ ایم پی اے محمد علی کا بہت بڑا کارنامہ ہے جس سے کلکوٹ،سیرئی ،تھل ،لاموتی ،بیاڑ ،بریکوٹ او ر پاترا ک کے عوام فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔گزشتہ دن دون سیرئی میں ایک گھر میں آگ بھڑک اٹھی تھی جہاں آگ بجھانے نے کے لیے فائر بریگیڈ خدمات حاصل کر لی گئی اور آپ پر قابو پالی گئی

HOUSE CONSUME AT KALKOT DOON SERI DIR UPPER

دیرسے پہنچنے پر ہجوم نے فائر بریگیڈ پر حملہ،شیشے تھوڑ دیے

HOUSE CONSUME AT KALKOT DOON SERI DIR UPPER

 

 کلکوٹ(ڈیلی کمراٹ) دیر بالا کلکوٹ میں دیر سے پہنچنے پر ہجوم نے فائر بریگیڈ کے شیشے تھوڑدیے ۔اطلاعات کے مطابق کلکوٹ سیرئی میں برہان الدین نامی شخص کے گھر میں آگ لگ گیا تھا جسے بجھانے کے لیے میونسپل دفتر کلکوٹ میں موجود فائر بریگیڈ کو فون کرکے اطلاع دی تھی لیکن وہ صحیح وقت پر نہ پہنچ سکا ۔آگ پر قابوپانے کے لیے مقامی لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے اور بہت ہی وقت کے بعد آپ پر قابو پا لیا گیا کہ اسی دوران فائر بریگیڈ بھی پہنچ گیا جس پر وہاں موجود ہجوم مشتعل ہوئے اور فائر بریگیڈ کے شیشے تھوڑ دیے ۔واقع کے بعد فائر بریگیڈ ڈرائیور نے تھانہ کلکوٹ میں ملزمان کے خلاف ۔ایف آئی آر درج کی جس پر تھانہ کلکوٹ نے کاروائی کرکے چار افراد گرفتار کردیے ہیں۔

 متاثرہ گھر کے کچھ کے تصاویر 

Wednesday 16 August 2017

INDEPENDENCE DAY CELEBRATED AT GPS NO1 DOON SERY KALKOT


تاریخ میں پہلی مرتبہ گورنمینٹ پرائمری سکول نمبر 1 دون سیرئی میں جشن آزادی کو دھوم دھام سے منایاگیا ۔
پروگرام میں مشران علاقہ سمیت کثیر تعدادمیں لوگوں کی شرکت ،پروگرام میں مختلف خاکے پیش کیے گئے ۔

 ڈیلی کمراٹ(نمائندہ خصوصی ) کلکوٹ دیربالا کے پرائمری سکول نمبر 1 دون سیرئی میں پہلی دفعہ 14 اگست کے د ن کو پرجوش انداز میں منایا گیا ۔پروگرام میں ننھےبچوں نےمختلف خاکے ،تقاریر ،قومی نظمیں اور بہت کچھ پیش کیے ۔پروگرام میں اہل علاقے نے کثیر تعدادمیں شرکت کی اور سکول کے اس احسن اقدام کو سراہا گیا ۔پروگرام کے آغاز میں کلاس پنجم کے طالب علم نے سکول کے تاریخی پس منظر ،اس سے فارغ وہ طلباء جو زندگی کے اہم میدانوںمیں اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور ساتھ ساتھ ان کے مشکلات کا بھی ذکر کیا ۔پروگرام میں طلباء کی طرف سے اصلاحی خاکے بھی پیش کیے گئے ۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین سکول کے جملہ سٹاف کو کم وقت میں پررونق پروگرام کو منعقد کرنے پر
مبارک باد پیش کی اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جار ی رکھنے کی خواہش ظاہر کی ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے باچاخان استاد نے سکول ہیڈ ٹیچر حضرت دیدار ،عبدالقیوم ،مرزاخان اور عبد الحنان کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کی 

Friday 21 July 2017

THE PLACES IN KUMRAT YOU SHOULD TO VISIT

the places in kumratvalley you should to go, #kumratvalley #kumrat  #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily

وادی کمراٹ کے قابل دید   مقامات 

:ڈاکٹر بلال کے قلم 
دیر کوهستان کے,کیپٹل,تھل سے,وادی کمراٹ چار کلو میٹر کے فاصلے پر شمال کی جانب واقع هے,اس وادی 
کے,گیٹ وے,پر محکمه فارسٹ نے ایک اعلی ریسٹ هاوس بهی قائم کیا هے,جھاں سیاح حضرات محکمے کی اجازت سے قیام کر سکتے هیں,اس فارسٹ ریسٹ ھاؤس سے,Black water,تک 12 کلو میٹر کا راسته هے,یه راسته اس قدر رنگین,اور قدرتی رعنائیوں سے اٹا هے,که انسان خود کو خیالی دنیا میں هی تصور کر سکتا هے,وادی کمراٹ کے,گیٹ وے,سے دریا کے بائیں طرف کچھ فاصلے پر سر سبز چراگاه ,سر میوئ,آتاهے,مقامی سفید ریشوں کے مطابق قدیم عھد میں یھاں ایک تالاب پایا جاتا تھا,جس میں مقامی افراد دیار کے درخت کے تنے کی گیلئ کے پشت پربیٹھ کراس تالاب میں تیرتے تھے, اس کے بعد پھر,پیر دن,مشھور چراگاه ریوشئ اور لال گاه آتاهے,اس لال گاه میں پر کشش آبشار بهی واقع هے,جو سیاحوں کو اپنی پرکیف دلکشی کی وجه سے کھنچتا هے,پهر,بھتوٹ,اور اس کے بعد کالا پانی,Black water,آتا هے,پھر اس کے بعد ,گمان شاٹ,,کنڈیل شئ,سک بانال,کفر کن,جار کھور,خزان کوٹ,( جس میں قبل ازمسیح کے کھنڈرات کے نشانات ھیں)آتا هے,اس کے بعد دو جنگا,کنڈول اور کنڈول جھیل آتاهے,جو یقینأ قابل دید هے,پهر یھاں سے ایک راسته چترال اور دوسرا مھوڈنڈ کالام کی طرف جا تا هے.
اسی طرح,وادی کمراٹ,کے گیٹ وے,اور دریا کے بائیں طرف,حسین و دلفریب چراگاه,رومن گال,ڈب شئ,ڈوکور بانال,نبل,جشن تین,گور شئ,اور نھایت خوبصورت وصحت افزا چراگاه,شازور,آتاهے,اس کے ساتھ بے انتھا دلکش وحسین,جهیل ,شازور,بھی واقع هے,جو اپنی بیش بھا رعنائ,ھیئت اور انکھے پن کی وجه سے دیکھنے سے تعلق رکھتا هے,یھا ں سے بھی ایک پیدل راسته,چترال, کے,لاسپور کی طرف جاتا هے.
دریاۓ کمراٹ میں ٹراوٹ,راھو اور مھاشیر مچھلیوں کی وافر مقدار پائ جاتی هے,ان میں ٹراوٹ مچھلی ذائقے اور لذت کے حوالے سے منفرد هے,کیونکه ان کے گوشت میں کانٹے نھیں پاۓ جاتے ھیں,لیکن مچلھیوں کے شکار میں نھایت احتیاط کرنا چاھیۓ,دریاۓ کمراٹ آ گے جاکر,چکیاتن کے مقام پر,دریاۓ پنجکوڑه, میں شامل هوجاتا ھے,اسی طرح,شرین گل اور آگے کے علاقوں میں اس دریا کو,دریاۓ کوھستان,کا نام دیتے ھیں,راستے میں اس کے ساتھ وادی,باڈگوئ کا آبی ناله,وادی جندرئ کا دریا بھی,مکراله بیله کے مقام پر اسی دریا میں ضم ھو جاتا ھے,اسی طرح راستے میں کئ آبی نالے,خوڑ اور گوالدئ کا دریا,ڈوکدره کا آبی ناله اس دریا میں شامل هوکر اس کو مذید وسیع اور پر رعب بناتے هیں,دریاۓ پنجکوڑه کا اصل منبع کمراٹ کا دریا ھے.
وادی کمراٹ کے کالے چشمے ,Black water,کو مقامی زبان میں, کشن اوس,کھتے ھیں, اگر ایک طرف اس کا پانی نھایت ٹھنڈا ھو نے کی وجه سے,اس میں ایک منٹ کے لۓ ھاتھ پاؤں رکھنا محال هے,تو دوسری طرف یه پانی کئ جلدی امراض,یر قان,ذهنی دباؤ اور جوڑوں کے درد کے لۓ بے حد مفید هے,کالے پانی کے ساتھ سفید چشمے کا پانی بھی قدرت کا انمول تحفه هے. کمراٹ اپنی گونا گوں خوبیوں اور فطری رعنائ ,دلفریبی اور دلکشی کی وجه سے انتھائ اهمیت کا حامل هے,اس کے بلند وبالا پھاڑوں میں, کیل ,مارخور,جنگلی بیل,گاۓ اور دوسرے قسم کے بے شمار نایاب وقیمتی جانورپاۓ جا تے ھیں,لیکن حکومتی عدم دلچسپی کی وجه سے یه بیش بھا نایاب جانور نا پید ھوتے جارهے ھیں.
سب سے بڑھ کر یھاں کا مثالی امن قابل ستائش هے,اس لۓ یھاں غیر خوشگور واقعات رونما نھیں ھوتے,یھاں کے ملنسار باسیوں کا رویه انتھائ مشفقانه اور دوستانه هے,یه سیدهے سادے لوگ سختی سےاپنی روایات اور ثقافت کی پاسدرای کرنے کے ساتھ بغیر کسی لا لچ وحرص کے سیاحوں واجنبیوں کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ھیں,سیاح کو اپنا هی مھمان سمجھتے اوران کے کھا نے اور قیام کا بندوبست کر تے ھیں, یھاں کی مھمانوازی بے مثال ھے,جن کا اعتراف,کمراٹ,میں آنے ولا ھر سیاح اور,Media persons, کر تے ھیں. اگر حکومتی پاکستان نے,وادی کمراٹ,کی ماحولیاتی بحالی کے لۓ عملی قدم نه اٹھائیں,تو اس وادی کا قدرتی حسن اور ماحول تباه ھوجاۓگا,اس لۓ اھل علاقه حکومتی پاکستان سے پرزور مطالبه کرتے ھیں,که پهلی فرصت میں,دیر خاص,سے اس وادی تک کشاده پخته روڈ اور یھاں نیشنل پارک تعمیر کریں,تو یه وادی نه صرف اس خطے کی قسمت بدل دی گی,بلکه یه پور ے ملک کی معیشیت میں انقلاب بر پا کریں گی. اندھیرے سے لڑائ کا یهی,احسن طریقه هے تمھاری دسترس میں,جو دیا هے وه جلا دینا
نوٹ......بانال مقامی زبان میں,چراگاه کو کہتے ہیں 

Thursday 20 July 2017

KUMRAT IS THE MOST BEAUTIFUL AREA OF DIR KOHISTAN PART-02


کمراٹ:ڈاکٹر حضرت بلا ل کے قلم سے 
حصہ :02
گڈرئے کے بھانسری کامیٹھا سر,اور بکریوں کے ریوڑ کامنظر, آپ کو آریائ دور کی یاد دلاتی ھے,مشینی دور کے تھکے هو 
ۓ انسانوں کے لۓ ,وادی کمراٹ,ایک خوبصورت,سیر گاه,تفریح گاه ھو نے کے ساتھ ساتھ بھترین علاج گاه بھی هے,کیونکه اس کے دریا,آبشاروں اور چشموں کے پانی میں بهت سے قیمتی نمکیات اور جڑی بوٹیوں کا رس پایاجاتاهے,جو کئ انسانی بیماریوں کے لۓ اکسیر هے,یه وادی بیش بھا نایاب جڑی بوٹیوں کا مسکن بھی هے, جن پر اگر میڈیکل سائنس کے جدید طریقه کار کے مطابق ریسرچ کی جاۓ,تو یه بھت سے انسانی بیماریوں کے علاج معالجے اور روک تھام میں بے حد مفیدثابت هو سکتی هے. 1998 میں پاکستان کے وزیر اعظم,میاں محمد نوزشریف بھی, وادی کمراٹ, کی خوبصورتی اور قدرتی حسن کے سحر میں گرویده هوکر,دن بھر اس وادی میں گھومنے پھر نےاور اس کے,یخ بسته,ھواؤں سے خوب محفوظ هونے کے بعد یهاں ایک رات قیام بھی کر چکے هیں. وادی کمراٹ, پچھلے سال اس وقت پاکستان اور عالمی توجه کا مرکز بنا,جب 30 مئ 2016 کو,پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین,عمران خان,نے اچانک اس وادی کا فضائ جائزه لینے کے بعد اپنا هیلی کاپٹر اسی وادی میں اتارا,پورا دن کمراٹ کے فطری حسن کا نظاره ومشاهده کرنے کے بعد پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو,وادی کمراٹ, کے حوالے سے انٹر ویئو دیتے ھوۓ کھا, که میں پوری دنیا میں گهوما پھرا هوں,لیکن جو حسن اور خوبصورتی,کمراٹ,میں هے,وه کھیں بھی نھیں هے,اس بیان کے داغنے کے بعد سوشل میڈیا پر ,وادی کمراٹ,کی قدرتی حسن کے حوالے سے ایک طوفان برپا ھوا,حتی که اس وادی میں لاتعداد سیاح امڈ آۓ,اور اتنا رش ھوا که پوری وادی کے ھر درخت کے نیچے اور سبز میدانوں میں تل دھرنے کی جگه نھیں رهی,اور ساڑھے تین لاکھ سیاح,کمراٹ,آۓ,اور اس سال ابتک چار لاکھ کے لگ بھگ سیاحوں کی آنے کی رپورٹ ملی هے.مقامی لوگوں نے پوری وادی میں سھولیات سے آراسته عمده ٹینٹس ھوٹلز بھی قائم کۓ هیں,جھاں مناسب قیمت پر قیام و طعام کا بندو بست موجود ھے. کمراٹ مقامی کوهستانی زبان کے دو الفاظ,کوئ,اور ,باٹ,کا مجموعه هے,کوئ, کے معنی,وادی,اور,باٹ,پتھر کو کھتے ھیں,یعنی ,کوئ باٹ,لیکن تغیر زمانه کے ساتھ ساتھ,کوئ باٹ, کمراٹ هوگیا,قدیم عھد میں اس وادی میں بڑے بڑے پتھر پاۓ جا تے تھے. اس کے دریا کے دائیں بائیں دونوں اطراف میں نھایت خوبصورت چراگاهیں,جھیلیں,گلیشیئرز ,آبشاریں اور گھنے جنگلات اس وادی کی خوبصورتی اور دلکشی کے راز هیں,دریا کے دونوں اطراف کو بعض مقامات پر دیوقامت درخت کے تنے کے پل سے منسلک کیا گیا هے,یه مناظر یقینأ دل موه لینے والے هیں,اس کے گھنے جنگلات میں بعض جگھوں پر سورج کی روشنی بھی نھیں پڑ تی هے
(جاری)

Wednesday 19 July 2017

RAJA TAJ MUHAMMAD KHAN A RENOWNED PERSONALITY

Raja Taj Muhammad Khan, #kumratvalley #how_to_reach_kumratvalley #kurmatvalley #kumrat #valley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat #valley #hotels_in_kumratvalley, hotels in kumratvalley, hotel in kumrat, how to reach kumrat,
best hotel in kumrat, best hotel in kumratvalley, facilities in kumaratvalley, 
tourism in pakistan, tourism in kp, kundol lake, mahodand lake, places to visit in kumrat valley, kumrat valley waterfall,kumrat valley map,
katora lake location,kumrat valley to katora lake distance, kumrat valley hotels
Jehazbanda, How to reach Jehazbanda, Hotels_in_Jehazbanda, Jehazbanda_Spots, Picnic Spot at Jehazbanda, Jehazbanda 
#lakes at kumratvalley, #katoora lake, Jamia Masjid Thall, Historical Jamia Masjid Thall, daily kumrat, kumrat news,
#badgoyeeTop #Jamia_Masjid_Thall, #kumratvalley #kumrat #valley #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda 
#map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda 
#tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan
#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand
#mootles #toruismkp #kptourism #tourismMe #Hotel_Mom_Touch
#islamabad_to_kumrat_valley #kumrat_valley_from_swat #kumrat_valley_weather
#kumrat_valley_hotels #kumrat_valley_district #kumrat_valley_map #kumrat_valley_distance
#kumrat_valley_pics #KumratValleyDistance

راجاتاج محمد خان 

دیربالا کے علاقہ جندرئی ،لاموتی سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن راجاتاج محمد خان جو جو کسی تعرف کا محتاج نے نہیں ۔راجا صاحب دیر کوہستان میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سب سے پہلے میدان میں اترے ۔راجاصاحب نے نوے کے دہائی میں اپنے علاقہ کی پسماندگی کو دور کرنے اور اہل علاقہ کو روزگار فراہم کرنے کے لیے سیاحت کے شعبے کا سہارا لیا ۔راجہ صاحب نے ٹورزم کو فروغ دینے کے لیے کئی اہم شخصیات کو مدعو کیے ۔یاد رہے کہ راجا صاحب کے شروع ہی سے کئی اہم شخصیات سے روابط تھے کیونکہ راجا صاحب بہت ہی سخی ،ستوں اور مہمانوں پر اپنے آمدن سے زیادہ خرچ کرنے کے لیے کافی مشہور تھے۔راجا صاحب نے یقیناً علاقے کی طرقی کے لیے بہت زیادہ محنت کی ہے لیکن ان کے چند کارنامے ایسے ہیں جو صدیوں کے تک یاد کیے جائیں گے ۔ان کے مشہور کارنامے ہیں 
ہاشمی عجائب گھر

 ٹورزم فروموشن کے ساتھ ساتھ راجا صاحب نے بہت ہی اہم اور ضروری کام کے طرف متوجہ ہوئے،کام کیا تھا ، بس
 اپنے علاقے کے پرانے ،روایتی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنا ۔یہ کام بہت کھٹن، مشکل اور صبر آزما تھا کیونکہ اہل علاقہ پہلے ہی سے راجا صاحب کے مخالفت میں پیش پیش تھے ۔راجا صاحب نے اپنے حصے میں آئی ہوئی تھوڑی سے زمیں پر ایک عجائب گھر تعمیر کیا اور پھر دیر کوہستان میں معدوم ہونے والے پرانے او ر نایاب اشیاء کو جمع کرنے میں لگ گئے ۔بقول راجا صاحب میں نے جہاں بھی دیر کوہستا ن کے پرانے استعمال کے اشیاء دیکھیں وہاں سے اٹھائے ،یہاں تک کہ اپنے جیب سے بھی بہت سے اشیا ء خریدے ہیں ۔ راجہ صاحب کے مطابق اس نے 35 سال پہلے یہ سفر شروع کیا تھا جو اب ایک مکمل عجائب گھر کے صورت میں ہمارے سامنے موجود ہے۔عجائب گھر میں دیر کوہستان کےثقافتی ورثے کے ساتھ ساتھ پرانے زمانے کے بندوقیں (جونواب دیر نے ملکانان میں تقسیم کیے تھے ) ،رہن سہن کے آلات ،آلات موسیقی ،لکڑی کے بنے ہوئے کرسیاں ، کھانے پینے کے اشیاء ،لکڑی کے جوتے اور بہت کچھ جمع کیے گئے جو یقیناً آرکیالوجی طلباء اور محققین کے لیے انمول خزانہ ہے۔عجائب گھر کو ہاشمی عجائب گھر کے نام سے بہت یا د کیا جاتا ہے 
جسے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں لوگ وزٹ کر تے ہیں ۔

  راجا گیسٹ ہاوس  
عجائب گھر کے ساتھ ساتھ راجا صاحب نے ایک مہمان خانہ بھی بنا یا ہے جسے راجا گیسٹ ہاؤس کہاجا تاہے ۔راجا گیسٹ ہاوس میں سیاح اور مہمان مفت میں رات بسر کرسکتے ہیں ،ان سے کوئی فیس یا پیسے وصول نہیں کیا جاتا ہاں اگر کوئی اپنی مرضی سے کچھ دیں تو کوئی بات نہیں ۔راجا گیسٹ ہاؤس میں بہت سے ٹینٹ بھی موجود ہیں اگر مہمان زیادہ ہوجائے تو انہیں مفت ٹینٹ فراہم کی جاتی ہے ۔راجہ گیسٹ ہاؤس کو جندرئی میں قائم کیا گیا ہے جو لاموتی سے تقریباً آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر پہاڑں کے درمیاں ایک ایک چھوٹا سا گاؤں ہے ۔جندرئی چونکہ جہاز بانڈہ کا گیٹ وے ہیں اور یہاں زندگی کی سہولیات کا فقدان ہے اس لیے راجا صاحب کا گیسٹ ہاوس تھکے ہوئے سیاحوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ۔یہاں رات گزار کر صبح یہاں سے جہاز بانڈہ کا رخ کیا جاتا ہے ۔جہاز بانڈہ کو پید ل ہی جانا ہے کیونکہ آج تک جہاز بانڈہ تک روڈ کی سہولت میسر نہیں ۔ راجا گیسٹ ہاؤس میں رات بسر کرنے کے بعد اگر کوئی ٹورسٹ گائیڈ یا کوئی اور سہولت مانگے تو راجا صاحب انہیں فوراً مہیا کرتے ہیں ۔ 
 چیمرین کوٹیج

 راجہ صاحب کے وساطت سے لاہور کے ایک ڈاکٹر جو اکثر جہاز بانڈہ آیا کرتا تھا نے جہاز بانڈہ کے سنگ بن بانڈہ میں ایک خوبصورت ریسٹ ہاوس تعمیر کیا ہے ریسٹ ہاوس میں دو کمرے اور کچن باتھ وغیرہ بنایا گیا ہے ۔ ریسٹ ہاوس کانام "چمرین کوٹیچ " رکھا گیا ہے ۔ نام دو لفظوں کا مجموعہ ہے "چمرین" جو کہ کوہستانی (گاؤری ) زبان کا لفظ ہےجس کا مطلب لوہا اور دوسرا لفظ "کوٹیج " کو انگریز ی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے جھونپڑا ہے پس چیمرین کوٹیج کا معنی" لوہے کا چھونپڑا"۔میں نے راجا صاحب سے وجہ تسمیہ پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ جہاز بانڈہ میں سارے جھونپڑے کچہ ہے کیونکہ انتہائی انچائی کیوجہ سے میٹیریل پہنچانا ممکن نہیں اور یہ ریسٹ ہاوس تھوڑے نقشے سے بنایا گیا ہے اور برف سے محفوظ بنانے کے لیے اس پر ٹین کے چادر ڈالے گئے ہیں اس لیے یہ لوہے کا جھونپڑی کا نام دیا گیا ہے ۔