KALKOTI LANGUAGE AND ITS SURVIVAL - Daily Kumrat Daily Kumrat

Latest

Thursday, 23 November 2017

KALKOTI LANGUAGE AND ITS SURVIVAL

کلکوٹی زبان معدو میت کا شکار Kalkoti Language is in danger. it may be extinguish in near future if not preserve.
معدومیت کے خطرے سے دوچار 
کلکوٹی زبان دیر کوہستان کو اللہ تعالیٰ نے اگر ایک طرف قدرتی حسن سے نوازا ہے تو دوسری طرف دیر کویستان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس خوبصورت وادی میں بیک وقت 6 زبانی بولی اور سمجھی جاتی ہے.راجکوٹ ( پاتراک) سے لیکر تھل تک گاوری. کلکوٹی.داراگی( گاوری سے ملتی جلتی زبان جو کلکوٹ میں بولی اور سمجھی جاتی یے) گوجری اور پشتو بولی اور سمجھی جاتی ہے. کلکوٹ میں کچھ قبیلے جو بیشور یا بیچھور کہلاتے ہیں کلکوٹی زبان بولتے ہیں۔ کلکوٹی زبان سے ملتی جلتی زبان چترال کے علاقے عشریت اور دیر کوہستان کے علاقوں گماڈن ۔ گھوریال اور حیاگے جیسے عرف عام میں یاگے کہا جاتا ہے میں بھی بولی جاتی ہے۔ماہرین لسانیات نے کلکوٹ میں بولی جانی والی زبان کو گاورئی زبان سے الگ زبان قرار دیا ہے ،ماہرین نے اسے کلکوٹی زبان کا نام دیا ہے ۔اور اسے دردک زبانوں کے شینائےشاخ سے ظاہر کیا ہے. کلکوٹی زبان میں گاوری کے ساتھ ساتھ شینا پلولہ اور کلاشہ زبان کے الفاظ بھی بکثرت ملتے ہیں.مثال کے طور پر کلکوٹی زبان میں سر کو شیش کہا جاتا ہے اور یہی لفظ شینا اور کلاشہ زبان میں بھی رائج ہے.ٹھیک اسی طرح کلکوٹی زبان میں لفظ لمبے کیلئے دریگ کا لفظ استعمال ہوتا ہے اور کلاشہ زبان میں بھی دریگ لمبے ہی کیلئے استعمال ہوتا ہے. اسی طرح لفظ تین کو کلکوٹی زبان میں ترا بولا جاتا ہے اور کلاشہ میں بھی تین کو ترا کہا جاتا ہے.کلکوٹی زبان میں چچا کیلیے پیتری کا لفظ استعمال ہوتا ہے اور پلولہ زبان میں بھی چچا کیلیے یہی لفظ استعمال ہوتا ہے.اس طرح کے بہت سارے الفاظ کلکوٹی زبان میں ہمیں مذکورہ زبانوں کے مل جاتے ہیں.کلکوٹی زبان میں اب تک میرے علم کے مطابق نہ توقابل ذکر تحریری مواد موجود ہے اور نہ ہی کلکوٹی زبان پر کسی نے تحقیق کی ہے.کلکوٹی زبان معدوم ہونے کے خطرے سے دوشار ہے.ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتی بے حسی کا رونا چھوڑ کر مقامی صاحب العلم افراد اس طرف خود توجو دے ورنہ کلکوٹی زبان ایک بھولی بسری یاد رہ جائی گی عمران خان آزاد عرف گمنام کوہستانی