بس کے فرش پر متوسط اور تختوں پر وی آئی پی سواریاں بیٹھتیں۔چھت پر دونوں جانب سواریاں پاؤں لٹکائے بیٹھا کرتے تھے۔جب یہ جگہیں بھر جاتیں تو لوگ دونوں جانب جنگلہ پکڑتے اور لٹک کر سفر کرتے ۔ڈرائیور شبڑ استاد چڑھائی میں سواریاں اتارکر کنڈیکٹر بڑا پتھر اٹھائے پیچھے دوڑتا اور اللہ اللہ کرکے بس چڑھائی پر چڑھ جاتی۔
بس ڈرائیور کا نام شبڑ استاد تھا۔گرمیوں کی موسم میں دوران سفر تالاش میں گاڑی رکواکر گھر میں سوجاتا اور بیچاری سواریاں باہر انتظار کرتے ۔شبڑ استاد سستانے کےبعد دوبارہ سفر شروع کرتا۔تھکاوٹ کی وجہ سے ڈرائیور بار بار غصہ کرتا تو نوکر مالش وغیرہ کرتے اور وہ کسی سےبات تک نہ کرتے ۔
No comments:
Post a Comment