Thursday 28 September 2017

ASSISTANT COMMISSIONER SHARINGAL INSPECT THE NEWLY CONSTRUCTED ROAD

اسسٹنٹ کمشنر عصمت اللہ وزیر کا شرینگل روڈ پر کام جائزہ

 ٹھیکدار کو جلد از جلد کام مکمل کرنے کی ہدایت
 اسسٹنٹ کمشنر شرینگل دیربالا عصمت اللہ خان وزیر نے شرینگل چکیاتن سڑک پر جاری کا م کا جائزہ لیا ،اس موقع پر انہوں نے سڑک پر تارکول اور دونڑ پل کا خصوصی طور پر جائزہ لیا ۔یاد رہے کہ دونڑ پل کی وجہ سے دیر کوہستان اور شیرینگل کے عوام کو شدید مشکلات کا سامناتھا

Tuesday 26 September 2017

FIRE SHATTERED THE WHOLE FAMILY IN DOGDARA DIR UPPER

تحریر ناصرزادہ
kumrat, #kumratvalley #kumrat #valley #how_to_reach_kumratvalley
#kurmatvalley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat_valley #hotelsInKumratvalley #hotels_in_kumrat #hotelInKumrat #howtoreachkumrat
#kumrat_vally_hotels #best_hotel_in_kumratvalley #facilities_in_kumaratvalley
#tourism_in_pakistan #tourism_in_kp #hotels #kumrat #BestSportKumrat #map_of_kumrat #map_of_kumratvalley
#KalamToKumat #Utrorvalley #BadgoyePass #BadgoyeTop #Dasht_e_Laila #Mahodand #mom_tuch_Hotel_kumrat #Hotel_grand_palace
#HowToReachKumrat #Local_Transport_to_Kumratvalley #Local #Transport #kumrat #KundBanda #kunrBanda 
#JehazbandaHotel #Hotels_in_Jehazbanda #RouteToJehazbanda #KumratWaterfall #Kumrat_Forest #tourism
#KumratValleykpk #kumrat #kpk #gilgitbaltistan #Pakistan #kkh #karakoramhighway #roadadventure 
#roadtrip #attabadlake #baldiyaat #lakelovers #hiking #hunzavalley #travelphotographer 
#travelphotography #instatravel #mountain #mountainscape #wanderer #Wanderlust #agameoftones 
#trekking #adventure #artofvisuals #beautifuldestinations #beautifulpakistan #northernareaofpakistan 
#instadaily #dailykumrat #daily_Kumrat #kumratnews #kumrat_news #Takki_Banda #takki #kundbanda #hotels_in_Jehazbanda 
#map_of_kumrat #map_of_jehazbanda #jazzbanda #JandriValley  #Gamseer #Dankar #TakkiTop #JehazBanda 
#tourism_in_pakistan #tourist #touristme #toruists #travel_to_Naran #Travel_to_Kaghan
#Nathiagali #route_to_swat #tour_to_kalam #tour_to_malamjabba #tour_to_Mahodand
#mootles #toruismkp #kptourism #tourismMe #Hotel_Mom_Touch
#islamabad_to_kumrat_valley #kumrat_valley_from_swat #kumrat_valley_weather
#kumrat_valley_hotels #kumrat_valley_district #kumrat_valley_map #kumrat_valley_distance
#kumrat_valley_pics #KumratValleyDistance

 آگ کی چینگاریوں نے دیر بالا ڈوگدرہ کے رہائشی ہمیش گل کا ہنستا بستا گھر اجھاڑ دیا دیر بالا کے ہیڈ کوارٹر دیر حاص سے تقریبا ستر کلو میٹر کے فاصلے پر واقع دشوار گزار علاقہ ڈوگدرہ بابوزئی نامی گاوں میں اتوار کی رات ایک دل خراش واقع رونما ہوا ،بابوزئی کے رہائشی ہمیش گل کا ہنستا بستا گھر آگ کی ایک شعلے نے ہمیشہ کے لیے ویران کر دیا روزنامہ آئین کے رپورٹر ناصرزادہ نے جائے حادثہ پر جاکر کیا دیکھی اور عینی شاہدین نے ان کو اس خوفناک حادثہ کے روئیداد کیسے بیان کی آئے قارین اپ بھی جان لیں ہمیش گل کے انکھوں میں آنسو اور چہرے پر غم کے اثرات نمایا تھے تاہم حوصلہ سے کام لیتے ہوئے حادثے کی داستان سنانا شروع کر دیا میں اپنی بچوں کیساتھ ہر سال موسم گرما میں گھر سے دور پہاڑ میں واقع بانڈہ جاتے تھے جہاں پر موسم گرما کے چند مہینے گزار کر پھر موسم سرد ہوتی ہی اپنے گھر واپس لوٹ آتے اس سال بھی ایسا کیا اور اتوار کے روز بانڈہ (عارضی مکان) اپنے گھر جو کہ بابوزئی کے گاؤں میں واقع ہے آئی اور رات کی دس بجے گھر پہنچ گئے گھر کے اوپر منزل میں دو کمرے ایک کمرے میں میں محو خواب تھا اور دوسرے کمرے میں بدقسمت چھ بچے رات بارہ بجے میں نے بچوں کی رونے کی آوازیں سنی تو باہر نکلا تو دوسرے کمرے کو آگ نے لپیٹ میں لیا تھا میں نے بہت کوشش کی لیکن آگ بے قابو تھا اور بچے اندر سے آوازیں دے رہے تھے کہ بابا مجھے بچائے با با مجھے بچائے تاہم میری کوئی بس نہیں چلتا ہے کہ اپنے جگر گوشوں کو بچالو ان بچوں کی آوازیں اب بھی میرے دماعوں میں گونج رہی ہیں اور میں ایسا محسو س کر تا ہوں کہ وہ اب بھی مجھے پکارتے ہے لیکن میں ایسا بدقسمت باپ ہوں کہ میں اپنے چار بیٹیوں اور ایک بیٹے کو نہیں بچایا انہوں نے کہا کہ میرے بیس سالہ بیٹی مریم بی بی حافظہ قران تھی اور اگ کی وقت باقی تین بیٹیا تسلیم بی بی عمر اٹھارہ سال وریسیہ بی بی عمر سولہ سال نسرین عمر چودہ سال اور مدثر پانچ سالہ جبکہ ایک رشتہ دار بچی سمینہ بی بی عمر بیس سال ایک ہی جگہ اکٹھی ہوئی اور ایک دوسرے کے ساتھ لپٹی تھی اور مدد کے لیے پکار رہے تھے عینی شاہدین نے کہا کہ مسجد میں اعلانات ہوئے اور ہوائی فائرنگ ہوئی تو ہم اس حادثے کی جگہ پر پہنچے تو کمرے میں موجو د بچے چیخ رہے اور منت سماجت کر رہے کہ اللہ کے لیے ہمیں بچائے لیکن آگ اتنی خوفناک تھی کہ ہم کمرے کے اندر نہیں جاسکتے پھر امدادی کاروائی میں حصہ لینے والے افراد نے دیوار میں ایک سوراخ کر لیا اور بچوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن ان کی یہ کوشش بے سود رہی اور چھ بچے اپنی حالق حقیقی سے جاملے تھے نمازہ جنازہ میں حصہ لینے والے افراد نے بتایا کہ پانچ بچوں کی شناخت ممکن نہیں تھی جبکہ حافظ قران بچی کی چہرے سے شناخت ممکن تھی ۔ پورے واقعے پر اگر نظر دوڑائی جائے تو ہمیش گل کا تعلق ایک عریب خاندان سے ہے اور محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کے لیے گھر بسایا تاہم ایک حادثے نے ان کے پانچ پھول جیسے بچے اور گھر اجھاڑ دیا اور ہمیش گل کی تین بچے اور بیوی باقی رہی جبکہ گھر اور گھر میں موجود نقدی ،سونا اور سامان مکمل خاکستر ہوگئے، جائے حادثہ پر سیاسی جماعتوں کے مقامی کارکن اور رہنما نے دور کیے تاہم کسی بھی افسو س اور تعزیت کے علاوہ کچھ نہیں کیا، ڈی پی او اپر دیر پیر شہاب علی شاہ نے بھی متاثرہ گھر کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندان کیساتھ نقد امداد اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائے تاہم مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہمیش گل نے پہلے سے اپنی گھر کافی محنت اور عربت میں تعمیر کیاتھا اور ان کے ساتھ تن کے کپڑوں کے سوا کچھ نہیں علاقہ مکینوں نے صوبائی حکومت ،وفاقی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ ہمیش گل کے ساتھ مالی مدد کی جائے تاکہ وہ دوبارہ اپنے گھر آباد کریں۔

DIR UPPER MANY PERSONAL VISIT THE FIRE AFFECTED HOUSE

سانحہ ڈوگدرہ کے کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کے لیے مختلف شخصیات کا آمد
پاکے فوج کے کرنل الیاس  متاثرہ خاندا ن کے افراد سے مل رہے ہیں 
 پاک فوج کے184 ونگ کے کمانڈر کرنل الیاس،ایم پی اے محمد علی ،ڈپٹی کمشنر دیر بالا ،ڈسٹرک پولیس آفیسر  اور تحصیل ناظم دیر ٹاؤن کے علاوہ بہت سے شخصیات کا آمد گزشتہ روز ڈوگدرہ کے گاؤں ببوزو میں ہمیش گل نامی شخص کے گھر میں آگ لگنے سے ان کے چھ بچے جھلس کر جانبحق ہوچکے تھے جس کے تعزیت کے لیے بہت سے شخصیات نے متاثرہ گھر کا دورہ کیا ۔ پاک فوج 184 ونگ کے کمانڈر کرنل الیاس کا ڈوگدرہ میں گز شتہ روز اگ سے متاثر ہونیوالے گھر کا دورہ لواحقین سے تعزیت کی اور سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندان کے لئے کپڑے اشیا ئے خوردو نوش بسترے ٹینٹ اور دیگر ضروری سامان حوالہ کیا اور متاثرہ گھر کے دوبارہ ابادکاری تک ہر ممکن تعاون کے یقین دہانی بھی کرادی اس موقع پر سنئیر صحافی سید زاہد جان اور محمد اسلام نے بھی لوحقین سے تعز یت کی اور واقعے پر افسو س کا اظہار کیا ۔اس سےپہلے ڈپٹی کمشنر دیر بالا عثمان محسود نے بھی متاثرہ گھر کا دورہ کیا اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کی ،انہوں نے 
متاثرہ خاندان کے لیے نقد اٹھارہ لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کی ۔

ایم پی اے محمد علی نے بھی متاثرہ گھر کا دورہ کیا ان کے ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن کے ضلعی صدر بھی 
موجود تھے جنہوں نے متاثرہ خاندان کے لیے نقد امداد کے ساتھ ساتھ ضروری اشیاء بھی پیش کیے

Friday 15 September 2017

ROYALTY NOT RECOVERED YET FROM UN-AUTHORIZED

کلکوٹ کے عوام  کئ سالوں سے رائلٹی وصول کرنے سے محروم 


عمران خان کے نئے اور کرپشن فری خیبر پختون خواہ میں گزشتہ تین سالوں سے کلکوٹ دیر بالا کے غریب عوام کی رائلٹی جو انتظامیہ دیر نے غیر مالکان کو دی ہے ،اب تک ریکور نہیں ہوسکی۔تفصیلات کے مطابق دیر بالا کے دورافتادہ گاؤں کلکوٹ کے غریب عوام کی دو کروڑھ گیا رہ لاکھ روپے رائلٹی انتظامیہ دیر نے ٹھیکداروں سے گھٹ جوڑ کرکے ان کو غیر مالکان یعنی ٹھیکداروں کو ادا کر دی ہے ۔خبر سنتے ہیں کلکوٹ کے مشران ملک ا میر محمد ،ملک عمر فقیر ،ملک گل فقیر اور ملک گل زرین نے وزیر اعلیٰ شکایات سیل میں درخواست دائر کردی تھی جس پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کاروائی کی اور ڈائریکٹر انٹی کرپشن کو سختی سے احکامات دی تھی کہ فوراً ان غریب عوام کی رائلٹی کو ٹھیکداران سے وصول کرکے غریب عوام میں واپس تقسیم کی جائے لیکن دو سال گزر گئے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ کلکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے محمد علی نے بھی کئی دفعہ عوا م کو یقین دہانی کرادی تھی کہ بہت جلد ان کے مسلے کوحل کر دیی جائے گی لیکن ان کے وعدے صرف صرف وعدوں کے حد تک رہ گئے ۔ یاد رہے کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے واضح احکامات کے باوجود غریب عوام کی رائلٹی کو غیر مالکان کو ادا کر دی ہے جس کے خلاف علاقے کے مشران اور غریب عوام نے کئی مرتبہ ایک طرف سے پشاور تک 1000 تک کا ٹکٹ ادا کرکے وہاں انٹی کرپشن کے ڈائریکٹر سے ملاقات کی ہے او ر کئی بار اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے لیکن کوئی ٹھس سے مس نہ ہوا ۔ ڈیلی کمراٹ سے بات چیت کرتے ہوئے اس مہم کے سب سے متحرک مشران امیر محمد ،عمر فقیر اور ملک گل زرین نے کہا کہ اگر حکومت نے ان کے اس مسلے 
کو حل نہ کیا تو انشاء اللہ آئندہ احتجاج بنی گالہ کے سامنے دھرنے کے صور ت میں ہوگا اور ہم اس وقت تک بنی گالہ کے سامنے دھرنا دیں گے جب تک ہماری رائلٹی کو ریکور نہیں کیا جائے ۔

Sunday 10 September 2017

KALKOTI A UNIQUE LANGUAGE SPOKEN IN VILLAGE KALKOT DIR UPPER ONLY

کلکوٹ کی زبان گاورئی زبان

Kalkoti a unique language spoken in the Dir Upper Kalkot, kumratvalley, kumrat valley, kumrat dir, badgoi pass, jehazbanda, jehaz banda, badgooye pass,  hotels in kumratvalley,shell top, katora lake, kund banda, kund waterfall, hotels in kumrat valley,  kumrat valley weather, kumrat valley hotels, kumrat valley to islamabad, kumrat valley distance,  kumrat valley from swat, kumrat valley tour, kumrat valley distance from lahore, kumratforest,

 دیر کوہستان اور سوات کوہستان کے بہت سے گاؤں میں بولی جاتی ہے ۔دیرکوہستان کے گاؤں کلکوٹ،لاموتی اور تھل کے علاوہ پاتراک ،بریکوٹ اور بیاڑ میں بھی گاورئی زبان بولی جاتی ہے ، پاتراک اور بریکوٹ میں گاورئی زبان معدوم ہوتی جارہی ہے کیونکہ نوجوان گاورئی زبان بولنے اور سمجھنے سے قاصر دیکھائی دے رہے ہیں ،جبکہ بیاڑ(جار) میں اکثریت لوگ گاورئی زبان بول رہے ہیں اور باہمی ربط (کمیونیکیشن) کے لیے گاورئی زبان استعمال کی جارہی ہے۔کلکوٹ،لاموتی اور تھل میں تو گاورئی زبان کو پرائمری زبان کی حثیت حاصل ہے اور ایک فیصد سے بھی کم لوگ پشتو یا گجری زبان بولتے ہیں ۔ماہرین لسانیات کے مطابق ہر پانچ سے دس کلومیٹر کے فاصلے پرزبان میں معمولی فرق آجا تاہے اس لیے پاتراک (راجکوٹ ) سے لیکر تھل تک گاورئی زبان میں آپ کو معمولی سا فرق محسوس ہوگا ۔ دیر کوہستان کا دوسرا گاؤں جار(بیاڑ) کی زبان باقی گاوری زبان سے تھوڑی سی مختلف ہے کیونکہ بیاڑ میں بولی جانی والی زبان میں بہت سے ایسے الفاظ ہے جو باقی گاورئی زبان سے قدرے مختلف ہے ۔
دیر کوہستان کاگاؤں اور سب ڈویژن کلکوٹ میں تو گاورئی زبان سے بلکل مختلف زبان بولی جاتی ہے ،گاورئی زبان پر تحقیق کرنے والے ماہرین لسانیات نے کلکوٹ میں بولی جانی والی زبان کو گاورئی زبان سے الگ زبان قرار دیا ہے ،ماہرین نے اسے کلکوٹی زبان کا نام دیا ہے ۔کلکوٹی زبان اور گاورئی زبان کے تلفظ سے لیکر روزمرہ کے استعمال کے کچھ الفاظ بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں ، جبکہ زیادہ تر الفاظ ایک جیسے ہیں ۔یاد رہے کہ چترال کے علاقہ عشریت میں بولی جانی والی زبان اور کلکوٹ میں بولی جانی والی زبا ن میں بہت زیادہ ممثالت ہے ۔کلکوٹ سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین اور سکول مدرس مولانا فضل الحق برق نے کلکوٹی زبان کے حوالےسے بتایا کہ شرینگل کے نواح میں واقع گ ایک چھوٹا سا گاؤں "گماڈن " میں بھی کلکوٹی زبان بولی جاتی ہے انہوں نے مذید کہا کہ فاصلے کے اور موسمی تغیرات اور دوسرے عوامل کی وجہ سے گماڈن میں بولی جانی والی زبان کی اصل صورت بگڑ چکا ہے لیکن پھر بھی یہ کلکوٹی زبان ہی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے گماڈن سے تعلق رکھنے والے ایک ساتھی سے کلکوٹی زبان میں بہت دیر تک بات چیت کی ۔ کلکوٹ دیر کوہستان کے واحد گاؤں ہے جہاں بیک وقت دو زبانیں بولی جاتی ہے یعنی گاورئی اور کلکوٹی ۔علاقہ کے لوگ ایک دوسرے کے زبان کو اچھی طریقے سے بولتے بھی ہے اور سمجھتے بھی ہے۔دونوں زبانوں کے بولنے کے تلفظ اور دوسرے دوسرے الفاظ ایک دوسرے بہت زیاد مختلف ہے مثلا ً گاورئی زبان میں سر کو تھوس کہتا ہے جبکہ کلکوٹی زبان میں اسے" شیش "کہا جاتا ہے ۔اسی طرح بیوی کو گاورئی زبان میں "ایس" جبکہ کلکوٹی زبان میں اسے "تھریر" کہا جا تا ہے