KALKOTI A UNIQUE LANGUAGE SPOKEN IN VILLAGE KALKOT DIR UPPER ONLY - Daily Kumrat Daily Kumrat

Latest

Sunday, 10 September 2017

KALKOTI A UNIQUE LANGUAGE SPOKEN IN VILLAGE KALKOT DIR UPPER ONLY

کلکوٹ کی زبان گاورئی زبان

Kalkoti a unique language spoken in the Dir Upper Kalkot, kumratvalley, kumrat valley, kumrat dir, badgoi pass, jehazbanda, jehaz banda, badgooye pass,  hotels in kumratvalley,shell top, katora lake, kund banda, kund waterfall, hotels in kumrat valley,  kumrat valley weather, kumrat valley hotels, kumrat valley to islamabad, kumrat valley distance,  kumrat valley from swat, kumrat valley tour, kumrat valley distance from lahore, kumratforest,

 دیر کوہستان اور سوات کوہستان کے بہت سے گاؤں میں بولی جاتی ہے ۔دیرکوہستان کے گاؤں کلکوٹ،لاموتی اور تھل کے علاوہ پاتراک ،بریکوٹ اور بیاڑ میں بھی گاورئی زبان بولی جاتی ہے ، پاتراک اور بریکوٹ میں گاورئی زبان معدوم ہوتی جارہی ہے کیونکہ نوجوان گاورئی زبان بولنے اور سمجھنے سے قاصر دیکھائی دے رہے ہیں ،جبکہ بیاڑ(جار) میں اکثریت لوگ گاورئی زبان بول رہے ہیں اور باہمی ربط (کمیونیکیشن) کے لیے گاورئی زبان استعمال کی جارہی ہے۔کلکوٹ،لاموتی اور تھل میں تو گاورئی زبان کو پرائمری زبان کی حثیت حاصل ہے اور ایک فیصد سے بھی کم لوگ پشتو یا گجری زبان بولتے ہیں ۔ماہرین لسانیات کے مطابق ہر پانچ سے دس کلومیٹر کے فاصلے پرزبان میں معمولی فرق آجا تاہے اس لیے پاتراک (راجکوٹ ) سے لیکر تھل تک گاورئی زبان میں آپ کو معمولی سا فرق محسوس ہوگا ۔ دیر کوہستان کا دوسرا گاؤں جار(بیاڑ) کی زبان باقی گاوری زبان سے تھوڑی سی مختلف ہے کیونکہ بیاڑ میں بولی جانی والی زبان میں بہت سے ایسے الفاظ ہے جو باقی گاورئی زبان سے قدرے مختلف ہے ۔
دیر کوہستان کاگاؤں اور سب ڈویژن کلکوٹ میں تو گاورئی زبان سے بلکل مختلف زبان بولی جاتی ہے ،گاورئی زبان پر تحقیق کرنے والے ماہرین لسانیات نے کلکوٹ میں بولی جانی والی زبان کو گاورئی زبان سے الگ زبان قرار دیا ہے ،ماہرین نے اسے کلکوٹی زبان کا نام دیا ہے ۔کلکوٹی زبان اور گاورئی زبان کے تلفظ سے لیکر روزمرہ کے استعمال کے کچھ الفاظ بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں ، جبکہ زیادہ تر الفاظ ایک جیسے ہیں ۔یاد رہے کہ چترال کے علاقہ عشریت میں بولی جانی والی زبان اور کلکوٹ میں بولی جانی والی زبا ن میں بہت زیادہ ممثالت ہے ۔کلکوٹ سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین اور سکول مدرس مولانا فضل الحق برق نے کلکوٹی زبان کے حوالےسے بتایا کہ شرینگل کے نواح میں واقع گ ایک چھوٹا سا گاؤں "گماڈن " میں بھی کلکوٹی زبان بولی جاتی ہے انہوں نے مذید کہا کہ فاصلے کے اور موسمی تغیرات اور دوسرے عوامل کی وجہ سے گماڈن میں بولی جانی والی زبان کی اصل صورت بگڑ چکا ہے لیکن پھر بھی یہ کلکوٹی زبان ہی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے گماڈن سے تعلق رکھنے والے ایک ساتھی سے کلکوٹی زبان میں بہت دیر تک بات چیت کی ۔ کلکوٹ دیر کوہستان کے واحد گاؤں ہے جہاں بیک وقت دو زبانیں بولی جاتی ہے یعنی گاورئی اور کلکوٹی ۔علاقہ کے لوگ ایک دوسرے کے زبان کو اچھی طریقے سے بولتے بھی ہے اور سمجھتے بھی ہے۔دونوں زبانوں کے بولنے کے تلفظ اور دوسرے دوسرے الفاظ ایک دوسرے بہت زیاد مختلف ہے مثلا ً گاورئی زبان میں سر کو تھوس کہتا ہے جبکہ کلکوٹی زبان میں اسے" شیش "کہا جاتا ہے ۔اسی طرح بیوی کو گاورئی زبان میں "ایس" جبکہ کلکوٹی زبان میں اسے "تھریر" کہا جا تا ہے

No comments:

Post a Comment