تھل دیر بالا میں بجلی گھر کئ سالوں سے بند پڑا ہوا ہے ۔
ڈیلی کمراٹ: پاکستان میں بد قسمتی سے بجلی کا بہت بڑا بحران ہے ،شہروں اور گاؤں میں گھنٹوں بجلی غائب رہتی ہے۔ خاص کر دیر بالا کےعوام کے ساتھ تو واپڈا والے بہت برا سلوک کرتے ہیں کیونکہ یہاں تو گھنٹوں گھنٹوں بجلی غائب رہتی ہے ۔شرینگل اور پاتراک کے عوام تو بجلی کو ترس گئے ۔ جوبیس گھنٹوں میں 2 سے 3 گھنٹے بجلی آتی ہے ۔پاتراک میں تو کئی مہینوں سے بجلی کا نظام درہم برہم تھا جس پر ای۔ایم شرینگل نے ایکشن لے کر محکمہ واپڈا کے اہلکاروں کو پابند سلاسل کردیے تھے ۔
ایک طرف اگر پاکستان میں بجلی کی شدید کمی ہے تو دوسرے طرف تھل دیر بالا میں واپڈا کا ایک بہت بڑا بجلی گھر کئی سالوں سے بند پڑا ہوا ہے ۔دیر بالا کے دورافتادہ علاقہ تھل جو سیاحت کے لیے مشہور ہے میں واپڈا کا بجلی کئی سالوں سے بند پڑا ہوا ہے۔بجلی گھر کو 90 کی دہائیوں میں اپریشنل کیا گیا تھا جس کو 2 سال چلنے کے بعد بند کردیا گیا ۔یاد رہے کہ بجلی گھر پرائیویٹائز بھی کیا گیا تھا اور ایک ٹھیکدار نے خریدا تھا لیکن انتظامی ڈھانچہ نہ ہونے کیوجہ سے بجلی گھر کو بند کرنا پڑا ۔
دیر کوہستان کے چھ گاؤں میں ہر خاندان نے اپنے ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چھوٹے چھوٹے بجلی گھر تعمیر کیے
ہوئے ہیں ۔
تھل ،لاموتی ،کلکوٹ،بریکوٹ،بیاڑ اور پاتراک میں ہر جگہ آپ کو چھوٹے چھوٹے بجلی گھر نظرآئیں گے ۔ کلکوٹ میں تو ایک بجلی گھر تعمیر کیا گیا ہے جو پورے گاؤں کو بلا تعطل بجلی فراہم کر رہا ہے اور س پر گھریلو صارفین کے علاوہ ، دوکاندار اور دیگر چھوٹے چھوٹے کاریگر بھی مزے کر رہے ہیں ۔اگر تھل بجلی گھر کو دوبارہ بحال کیا گیا تو شرینگل اور دیر بالا میں بجلی کے بحران پر بہت حد تک قابو پایا جاسکتا ہے ،کیونکہ دیر کوہستان کے عوام بجلی میں خود کفیل ہیں۔
No comments:
Post a Comment