دونڑ پل کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے دیر کوہستان کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا
پھنسی ہوئی گاڑیوں کو رسی سے کھینچی جاتی ہے ،پرانا پل بھی ناکارہ ،عارضی سڑک پر کسی بھی وقت حادثہ ہوسکتی ہے ۔
ڈیلی کمراٹ: شرینگل اور دیر کوہستان کے عوام کو اگر ایک طرف پرانے سڑک کی عذاب سے نجات مل گی تو دوسری طرف نئے سڑک پر بھی آئے روز نت نئے عذاب سے دوچار ہو رہے ہیں ۔ نئے سڑ ک بنتے ہی شرینگل ،ڈوگدرہ ،گوالدئی اور دیرکوہستان کو جانے والی گاڑیاں اس سڑک پر جاری ہیں جس کے نتیجے میں دونڑ کے مقام پر رسیوں کا پل ناکارہ ہوچکا ہے ،جہاں دوسرا پل نہ ہونے کے کیوجہ سے ساری گاڑیاں برساتی خوڑ پر بنایا گیا عارضی سڑک پرسفر جاری رکھےہوئے ہیں جسکی وجہ سے اکثر گاڑیاں پھنس جاتی ہیں اور گھنٹوگھنٹوں ٹریفک جام رہتا ہے ۔یادرہے کہ رسیوں کے پل سے گزشتہ سال ایک ڈائنہ گر گئی تھی جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت کئی افراد جان بحق ہوئے تھے ۔دونڑ کے مقام پر پل پر کام بہت سست روی سے جاری ہے کئی مہینے گزر گئے لیکن دور دور تک پل کو بحال کرنے کا کوئی امکان نہیں ۔دونڑ پل کی وجہ سے دونوں طرف سے مسافروں کو گھنٹوں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتاہے ۔عارضی سڑک برساتی نالی پر سے گزرتی ہے جو کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہو سکتی ہے۔نئے سڑک اور دوسرے مسائل کو حل کرنے لیے بنایا گیا قومی اتحاد نے بھی کئی مرتبہ اس حوالےسے جلسے کی لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ۔پل کی تعمیر میں سست روی سے مقامی لوگ کافی پریشان ہیں ۔ شرینگل سے تعلق رکھنےو الے سماجی کارکن حاجی خان ولی جو سعودی عرب میں کاروبار کرتے ہیں اور علاقائی مسائل کو سامنے لانے کے لیے فیس بک پر کافی سر گرم ہیں نے فیس بک پر پھنسے ہوئے گاڑیوں کی تصاویر اپلوڈکرکے لکھا ہے کہ"وطنہ سہ درسہ وکڑم ۔۔۔۔پہ خندہ درشم پہ جڑا درنہ رازمہ"۔
یادر ہے کہ نئے سڑک پر کام تقریباً مکمل ہوچکاہے لیکن اس پل کی وجہ سے عوام کو بہت مشکلات کا سامنا ہے ۔نئے سڑک پر کام کو دو ٹھیکداروں کو دیا گیا تھا جس میں ایک ٹھیکدار نے تو تقریباً کام مکمل کیا ہوا جب دوسرے ٹھیکدار جس تا تعلق پنجاب سے ہے ابھی تک کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں کی اور دونڑ پل بھی اسی ٹھیکدار کو تعمیر کے لیے دیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ نئے سڑک سے سفر کرنے والے مسافروں کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے کیونکہ پرانے سڑک پر گھنٹوں سفر کرنے والے مسافر اب چالیس سے 50 منٹ میں شرینگل پہنچ جاتے ہیں ۔
No comments:
Post a Comment