GRAVEYARDS OLD STRUCTURES EXIST IN KUMRAT VALLEY DIR KOHISTAN - Daily Kumrat Daily Kumrat

Latest

Monday, 15 April 2024

GRAVEYARDS OLD STRUCTURES EXIST IN KUMRAT VALLEY DIR KOHISTAN

بالائی پنجکوڑہ، سوات، بالائی سندھ، چترال اور کونڑ نورستان سمیت داردستان کے مختلف علاقوں میں موجود قدیم قبروں پر لکڑی کے ایسے ڈیزائن عام ملتے ہیں۔ قدیم قبرستان زیادہ تر بلند جگہوں پر بڑے بڑے درختوں کے نیچے بنے ہوئے ہیں۔ بلند جگہیں، شیشم کے بڑے درخت اور لکڑی کے بنے مخصوص نشانات جن میں زیادہ تر گھوڑے کی سر، کنول کے پھول یا بدھ مت سٹوپوں سے مشابہہ ہوتے ہیں سب قدیم عقائد کی نشانیاں ہیں۔
OLD STRUCTURES OF GRAVEYARDS STILL EXIST IN DIR KOHISTAN

داردی اولین ہند آریائی عقائد پر عمل کرتے تھے اس لئے برہمنزم پر عمل کرنے والے ہند آریائی قبائل نے انہیں پشاچہ جیسے ناموں سے یاد کیا ہے۔ بدھ مت کے آنے کے بعد مقامی پشاچہ یا داردی مذاہبِ کمزور ضرور ہوئے لیکن ختم نہیں ہوئے بلکہ ہن قبائل کے حملوں کے بعد انہوں نے دوبارہ طاقت پکڑ کر بدھ مت کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ انہیں اپنے اندر جگہ دیں۔ ادھیانہ کے تانترک بدھ مت عقائد اور داردی عقائد پر سرسری سی نظر دوڑانے کے بعد صاف پتہ چلتا ہے کہ داردی دئیل پیشگوئی کرنے والا بدھ مت تانترک عقائد کے ڈاکینی یا ہوا میں اڑنے والے پریاں بن گئی۔

اس طرح ہوتا ہے یہ ارتقاء کا حصّہ ہے۔ دُنیا کا کوئی بھی نیا مذہب قدیم عقائد کو مکمل نہیں مٹا سکتا بلکہ نئے مذہب میں قدیم عقائد کی نشانیاں عام ملتی ہے۔ بدھ مت آیا سرکاری سرپرستی میں پھیلا لیکن مقامی عقائد کو مٹا نہ سکا بلکہ ان سے متاثر ہو کر اسے اپنے اندر جگہ دی۔ گندھارا آرٹ میں شراب کے گلاس اور مٹکے Viticulture داردیک قبائل کے علاؤہ کس کے ہو سکتے ہیں؟. نورستان کا چار ہزار سالہ قدیم اندر دیوتا کے باغ میں آج بھی ماضی کے مشہور شمال کے قدیم مخصوص انگور پیدا ہوتے ہیں۔

بالائی پنجکوڑہ میں اب بھی بہت کچھ ایسا ہے جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ ماضی قریب تک کافرستان کے نام سے بکنے والے زیادہ تر مصنوعات کا تعلق بالائی پنجکوڑہ اور سوات سے ہوتا تھا جنہیں پٹھان بنجاری خرید کر پشاور اور کابل کے مارکیٹوں میں کافرستان کے نام سے بیچتے تھے۔ ان مصنوعات میں اون سے بنی چادریں، لکڑی کے تختوں پر خوبصورت کنندہ کاری کے نمونے اور سلیمانی پتھروں سمیت قدیم گلاس اور مٹکے وغیرہ شامل ہیں۔ نوٹ: تصاویر رام شور کین جاتے راستے میں بلندی پر واقع ایک چھوٹے سے قدیم قبرستان کی ہے۔

No comments:

Post a Comment