یه بات اظہر من الشمس هے که نواب آف دیر اور انکے خاندان نے ریاست دیر کی عوام پر حد سے زیاده ظلم کیا تها .. سٹیٹ میں کوی مائ کے لعل نوابان دیر کی خلاف اپنے گهر کے اندر رات کی تاریکی میں بهی بات نہی کرسکتا.. لیکن پشتو کی ایک کہاوت هے که .. بنڑ ده منزرو نه خالی نه وی.جب ریاست دیر کے چند بہادروں نے تنگ آمد به جنگ کی مصداق نوابان دیر کے خلاف آواز اٹهای تو ان لوگوں کے ساتهه ایک نوجوان .. سپوت کوہستان جناب ملک خان عبدالاحد خان بهی پیش پیش تها .ان نے تہیه کیا تها که هم ہر قیمت پر ریاست دیر کے باسیوں کو نوابان کے تسلط سے آزاد کرینگے ..آخر کار وه سنہرا دن بهی آگیا که دیر کے عوام نوابان دیر کے علامی سے ہمیشه ہمیشه کےلے آذاد ہوگیا اور عوام نے سکهه کا سانس لیا..زیر نظر پوسٹ پر آپ جو خطوط دیکهه رهے ہیں که پولٹیکل ایجنٹ آف ریاست دیر کی طرف سے خان عبدالاحد خان کو لکهے گی هیں ... ملاحظه فرمایئے.
نمبر 385
المورخه 18/2/1966
محترم عبدالاحد ملک پاتراک دیر کوہستان
سال 1961 عیسوئ میں حکومت پاکستان کے طرف سے آپ کو ایک ٹرانزیسٹر ریڈو سیٹ نمبر 0513 براے ضروری مشتہرئ دیا گیا تها. حکومت کے حالیه فیصلے کے مطابق یه ریڈیو سیٹ آپ کو بطور عطیه دیا جاتا هے آیئنده کےلے ،اس ریڈیو سیٹ کی مرمت وغیره بیٹری سیل کی اخراجات وغیره آپ خود برداشت کرینگے.
بزریعه میرمنشی صاحب دیر 18/2/1966حکومت پاکستان کے اس خطوط سے اور ریڈیو سیٹ دینے سے صاف پته چلتا هے که حکومت وقت کو یه علم تها که یه شخص حقیقی معنوں میں ریاست دیر و وادی کوہستان کے مفلوک الحال عوام کے خیر خواه اور محسن هے ..آج خان عبدالاحدخان المعرف خان بابا آف پاتراک کے هم سے بچهڑے ہوئ 8 محینے ہوگئ هے لیکن انکے یادیں اور احسانات ہمیشه ہمیشه کےلے همارے دلوں میں ہو گا.. میرا یه دعا هے که الله تعالی خان بابا کے معفرت نصیب فرمائے(محمد نواز خان کی قلم سے
KHAN ABDUL AHAD KHAN OF PATRAK (RAJKOT)