وادی کمراٹ کے قابل دید مقامات
:ڈاکٹر بلال کے قلم
دیر کوهستان کے,کیپٹل,تھل سے,وادی کمراٹ چار کلو میٹر کے فاصلے پر شمال کی جانب واقع هے,اس وادی
کے,گیٹ وے,پر محکمه فارسٹ نے ایک اعلی ریسٹ هاوس بهی قائم کیا هے,جھاں سیاح حضرات محکمے کی اجازت سے قیام کر سکتے هیں,اس فارسٹ ریسٹ ھاؤس سے,Black water,تک 12 کلو میٹر کا راسته هے,یه راسته اس قدر رنگین,اور قدرتی رعنائیوں سے اٹا هے,که انسان خود کو خیالی دنیا میں هی تصور کر سکتا هے,وادی کمراٹ کے,گیٹ وے,سے دریا کے بائیں طرف کچھ فاصلے پر سر سبز چراگاه ,سر میوئ,آتاهے,مقامی سفید ریشوں کے مطابق قدیم عھد میں یھاں ایک تالاب پایا جاتا تھا,جس میں مقامی افراد دیار کے درخت کے تنے کی گیلئ کے پشت پربیٹھ کراس تالاب میں تیرتے تھے, اس کے بعد پھر,پیر دن,مشھور چراگاه ریوشئ اور لال گاه آتاهے,اس لال گاه میں پر کشش آبشار بهی واقع هے,جو سیاحوں کو اپنی پرکیف دلکشی کی وجه سے کھنچتا هے,پهر,بھتوٹ,اور اس کے بعد کالا پانی,Black water,آتا هے,پھر اس کے بعد ,گمان شاٹ,,کنڈیل شئ,سک بانال,کفر کن,جار کھور,خزان کوٹ,( جس میں قبل ازمسیح کے کھنڈرات کے نشانات ھیں)آتا هے,اس کے بعد دو جنگا,کنڈول اور کنڈول جھیل آتاهے,جو یقینأ قابل دید هے,پهر یھاں سے ایک راسته چترال اور دوسرا مھوڈنڈ کالام کی طرف جا تا هے.
اسی طرح,وادی کمراٹ,کے گیٹ وے,اور دریا کے بائیں طرف,حسین و دلفریب چراگاه,رومن گال,ڈب شئ,ڈوکور بانال,نبل,جشن تین,گور شئ,اور نھایت خوبصورت وصحت افزا چراگاه,شازور,آتاهے,اس کے ساتھ بے انتھا دلکش وحسین,جهیل ,شازور,بھی واقع هے,جو اپنی بیش بھا رعنائ,ھیئت اور انکھے پن کی وجه سے دیکھنے سے تعلق رکھتا هے,یھا ں سے بھی ایک پیدل راسته,چترال, کے,لاسپور کی طرف جاتا هے.
دریاۓ کمراٹ میں ٹراوٹ,راھو اور مھاشیر مچھلیوں کی وافر مقدار پائ جاتی هے,ان میں ٹراوٹ مچھلی ذائقے اور لذت کے حوالے سے منفرد هے,کیونکه ان کے گوشت میں کانٹے نھیں پاۓ جاتے ھیں,لیکن مچلھیوں کے شکار میں نھایت احتیاط کرنا چاھیۓ,دریاۓ کمراٹ آ گے جاکر,چکیاتن کے مقام پر,دریاۓ پنجکوڑه, میں شامل هوجاتا ھے,اسی طرح,شرین گل اور آگے کے علاقوں میں اس دریا کو,دریاۓ کوھستان,کا نام دیتے ھیں,راستے میں اس کے ساتھ وادی,باڈگوئ کا آبی ناله,وادی جندرئ کا دریا بھی,مکراله بیله کے مقام پر اسی دریا میں ضم ھو جاتا ھے,اسی طرح راستے میں کئ آبی نالے,خوڑ اور گوالدئ کا دریا,ڈوکدره کا آبی ناله اس دریا میں شامل هوکر اس کو مذید وسیع اور پر رعب بناتے هیں,دریاۓ پنجکوڑه کا اصل منبع کمراٹ کا دریا ھے.
وادی کمراٹ کے کالے چشمے ,Black water,کو مقامی زبان میں, کشن اوس,کھتے ھیں, اگر ایک طرف اس کا پانی نھایت ٹھنڈا ھو نے کی وجه سے,اس میں ایک منٹ کے لۓ ھاتھ پاؤں رکھنا محال هے,تو دوسری طرف یه پانی کئ جلدی امراض,یر قان,ذهنی دباؤ اور جوڑوں کے درد کے لۓ بے حد مفید هے,کالے پانی کے ساتھ سفید چشمے کا پانی بھی قدرت کا انمول تحفه هے. کمراٹ اپنی گونا گوں خوبیوں اور فطری رعنائ ,دلفریبی اور دلکشی کی وجه سے انتھائ اهمیت کا حامل هے,اس کے بلند وبالا پھاڑوں میں, کیل ,مارخور,جنگلی بیل,گاۓ اور دوسرے قسم کے بے شمار نایاب وقیمتی جانورپاۓ جا تے ھیں,لیکن حکومتی عدم دلچسپی کی وجه سے یه بیش بھا نایاب جانور نا پید ھوتے جارهے ھیں.
سب سے بڑھ کر یھاں کا مثالی امن قابل ستائش هے,اس لۓ یھاں غیر خوشگور واقعات رونما نھیں ھوتے,یھاں کے ملنسار باسیوں کا رویه انتھائ مشفقانه اور دوستانه هے,یه سیدهے سادے لوگ سختی سےاپنی روایات اور ثقافت کی پاسدرای کرنے کے ساتھ بغیر کسی لا لچ وحرص کے سیاحوں واجنبیوں کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ھیں,سیاح کو اپنا هی مھمان سمجھتے اوران کے کھا نے اور قیام کا بندوبست کر تے ھیں, یھاں کی مھمانوازی بے مثال ھے,جن کا اعتراف,کمراٹ,میں آنے ولا ھر سیاح اور,Media persons, کر تے ھیں. اگر حکومتی پاکستان نے,وادی کمراٹ,کی ماحولیاتی بحالی کے لۓ عملی قدم نه اٹھائیں,تو اس وادی کا قدرتی حسن اور ماحول تباه ھوجاۓگا,اس لۓ اھل علاقه حکومتی پاکستان سے پرزور مطالبه کرتے ھیں,که پهلی فرصت میں,دیر خاص,سے اس وادی تک کشاده پخته روڈ اور یھاں نیشنل پارک تعمیر کریں,تو یه وادی نه صرف اس خطے کی قسمت بدل دی گی,بلکه یه پور ے ملک کی معیشیت میں انقلاب بر پا کریں گی. اندھیرے سے لڑائ کا یهی,احسن طریقه هے تمھاری دسترس میں,جو دیا هے وه جلا دینا
اسی طرح,وادی کمراٹ,کے گیٹ وے,اور دریا کے بائیں طرف,حسین و دلفریب چراگاه,رومن گال,ڈب شئ,ڈوکور بانال,نبل,جشن تین,گور شئ,اور نھایت خوبصورت وصحت افزا چراگاه,شازور,آتاهے,اس کے ساتھ بے انتھا دلکش وحسین,جهیل ,شازور,بھی واقع هے,جو اپنی بیش بھا رعنائ,ھیئت اور انکھے پن کی وجه سے دیکھنے سے تعلق رکھتا هے,یھا ں سے بھی ایک پیدل راسته,چترال, کے,لاسپور کی طرف جاتا هے.
دریاۓ کمراٹ میں ٹراوٹ,راھو اور مھاشیر مچھلیوں کی وافر مقدار پائ جاتی هے,ان میں ٹراوٹ مچھلی ذائقے اور لذت کے حوالے سے منفرد هے,کیونکه ان کے گوشت میں کانٹے نھیں پاۓ جاتے ھیں,لیکن مچلھیوں کے شکار میں نھایت احتیاط کرنا چاھیۓ,دریاۓ کمراٹ آ گے جاکر,چکیاتن کے مقام پر,دریاۓ پنجکوڑه, میں شامل هوجاتا ھے,اسی طرح,شرین گل اور آگے کے علاقوں میں اس دریا کو,دریاۓ کوھستان,کا نام دیتے ھیں,راستے میں اس کے ساتھ وادی,باڈگوئ کا آبی ناله,وادی جندرئ کا دریا بھی,مکراله بیله کے مقام پر اسی دریا میں ضم ھو جاتا ھے,اسی طرح راستے میں کئ آبی نالے,خوڑ اور گوالدئ کا دریا,ڈوکدره کا آبی ناله اس دریا میں شامل هوکر اس کو مذید وسیع اور پر رعب بناتے هیں,دریاۓ پنجکوڑه کا اصل منبع کمراٹ کا دریا ھے.
وادی کمراٹ کے کالے چشمے ,Black water,کو مقامی زبان میں, کشن اوس,کھتے ھیں, اگر ایک طرف اس کا پانی نھایت ٹھنڈا ھو نے کی وجه سے,اس میں ایک منٹ کے لۓ ھاتھ پاؤں رکھنا محال هے,تو دوسری طرف یه پانی کئ جلدی امراض,یر قان,ذهنی دباؤ اور جوڑوں کے درد کے لۓ بے حد مفید هے,کالے پانی کے ساتھ سفید چشمے کا پانی بھی قدرت کا انمول تحفه هے. کمراٹ اپنی گونا گوں خوبیوں اور فطری رعنائ ,دلفریبی اور دلکشی کی وجه سے انتھائ اهمیت کا حامل هے,اس کے بلند وبالا پھاڑوں میں, کیل ,مارخور,جنگلی بیل,گاۓ اور دوسرے قسم کے بے شمار نایاب وقیمتی جانورپاۓ جا تے ھیں,لیکن حکومتی عدم دلچسپی کی وجه سے یه بیش بھا نایاب جانور نا پید ھوتے جارهے ھیں.
سب سے بڑھ کر یھاں کا مثالی امن قابل ستائش هے,اس لۓ یھاں غیر خوشگور واقعات رونما نھیں ھوتے,یھاں کے ملنسار باسیوں کا رویه انتھائ مشفقانه اور دوستانه هے,یه سیدهے سادے لوگ سختی سےاپنی روایات اور ثقافت کی پاسدرای کرنے کے ساتھ بغیر کسی لا لچ وحرص کے سیاحوں واجنبیوں کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ھیں,سیاح کو اپنا هی مھمان سمجھتے اوران کے کھا نے اور قیام کا بندوبست کر تے ھیں, یھاں کی مھمانوازی بے مثال ھے,جن کا اعتراف,کمراٹ,میں آنے ولا ھر سیاح اور,Media persons, کر تے ھیں. اگر حکومتی پاکستان نے,وادی کمراٹ,کی ماحولیاتی بحالی کے لۓ عملی قدم نه اٹھائیں,تو اس وادی کا قدرتی حسن اور ماحول تباه ھوجاۓگا,اس لۓ اھل علاقه حکومتی پاکستان سے پرزور مطالبه کرتے ھیں,که پهلی فرصت میں,دیر خاص,سے اس وادی تک کشاده پخته روڈ اور یھاں نیشنل پارک تعمیر کریں,تو یه وادی نه صرف اس خطے کی قسمت بدل دی گی,بلکه یه پور ے ملک کی معیشیت میں انقلاب بر پا کریں گی. اندھیرے سے لڑائ کا یهی,احسن طریقه هے تمھاری دسترس میں,جو دیا هے وه جلا دینا
نوٹ......بانال مقامی زبان میں,چراگاه کو کہتے ہیں