LOCAL PRODUCE SUFFICIENT ELECTRICITY IN DIR KOHISTAN - Daily Kumrat Daily Kumrat

Latest

Friday, 14 July 2017

LOCAL PRODUCE SUFFICIENT ELECTRICITY IN DIR KOHISTAN


دیر کوہستان جہاں قدم قدم پر بجلی گھر

 پاکستان میں بجلی کے بحران سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا۔پاکستانی عوام گھنٹوں گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے جس کے عذاب سے دوچار ہیں یہ پاکستان کے تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔بجلی کے بحران کا انداز اس بات سے لگائیں کہ پاکستان میں بجلی کے حوالے سے کافی لطیفے بھی مشہور ہوچکے ہیں ۔موجودہ حکومت نےبجلی کے بحران کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لیا ہے اور اس ضمن میں بہت سے کام بھی ہوا ہے ،کیونکہ 2013 سے پہلے جہاں گھنٹوں گھنٹوں لوڈشیڈنگ تھا اس حکومت میں تھوڑ ا سا کم ہو چکاہے لیکن پھر بھی بدقسمتی سے پاکستان بجلی کے بحران سے نہ نکل سکا۔ایک طرف اگر پورے میں ملک میں بجلی کا بدترین بحران ہے تو دوسری طرف کچھ ایسے علاقے بھی ہیں جہاں لوگ لوڈشیڈنگ کے نام سے نا آشنا ہیں ۔بجلی آگئی اور چلی گئی ؟ اس جملے سے علاقے کے مکین بے خبر ہیں ۔ان علاقوں میں چوبیس گھنٹے بجلی میسر ہوتی ہے،کیونکہ ان علاقوں میں علاقے کے باسیوں نے بجلی پیدا کرنے کے لیے چھوٹے چھوٹے پن بجلی گھر بنائے ہیں ۔انہیں علاقوں میں ایک علاقہ دیر کوہستان بھی ہے جہاں سالہا سال متواتر بجلی میسر ہوتی ہے ۔دیر بالا کے بالائی حصہ دیر کوہستان جو چھ گاؤں پر مشتمل ہے جہاں ہر کسی نے اپنے مدد آپ کی تحت چھوٹے پن بجلی گھر بنائے ہیں ۔پاتراک سے لیکر تھل تک قدم قدم پر آپ کو دریائے پنجکوڑہ  کے  کنارے پر بنائے گئے  اہل علاقہ کے چھوٹے پن بجلی گھر نظر آئیں گے  ۔دیر کوہستان میں ایسا گھر نہیں ہوگا جو بجلی سے محروم ہو ۔بازاروں کے لیے الگ پن بجلی گھر بنائے گئے ہیں ۔تھل میں تو ایک کی جگہ دو دو بجلی گھر بنائے گئے ہیں ،اگر ایک بجلی گھر خراب ہوجائے تو کوئی مسلہ نہیں ۔ کلکوٹ میں ایک پراجیکٹ کے مدد سے ایک بہت بڑا بجلی گھر بنایا گیا ہے جو تقریباً سات سو گھروں کو بجلی فراہم کررہا ہے ،جس میں گیارہ ہزار لائن اور ٹرانسفمر بھی نصب کیے گئے ہیں ۔ دیر کوہستان کے گاؤں لاموتی کے دور افتادہ گاؤں جندرئی میں بھی غیور عوام نے بجلی گھر بنائے ہیں جو سال کے بارہ مہینے انہیں بجلی فراہم کرتی ہے ۔