BANDA AND THERE ON GOING LIFE - Daily Kumrat Daily Kumrat

Latest

Thursday, 15 June 2017

BANDA AND THERE ON GOING LIFE

موسم گرما میں اپنے مال مویشی کو چرانے کے لیے اور گاؤں میں کاشت کیے گئے فصلوں کو تحفظ دینے کے لیے گاؤں کے کچھ لوگ گاؤں چھوڑ کر دور پہاڑوں کے چوٹیوں پر چراہ گاہوں کا رخ کرتےہیں جیسے مقامی لوگ "بانال " اور پشتو میں بانڈہ کہتے ہیں ۔ بانڈہ پہاڑکے چوٹی پر ایک ایسے جگہ پر تعمیر کیا جاتا ہے جس میں ہموار میدان کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے درخت بھی ہو کیونکہ بارش کی صورت میں مال مویشی ان درختوں کے نیچے اپنے آپ کو بارش کی پانی سے محفوظ کرتی ہیں ۔بانڈہ کی زندگی بہت ہی عجیب ہوتی ہے ،چاروں طرف سرسبز اور شاداب نظارے ،ہر وقت پرندوں کی چہچہاہٹ ،پر سکون فضا اور خالص غذا ہروقت میسر ہوتی ہے ۔بانڈہ میں عارضی لیکن مظبوط جھونپڑیاں بنائی جاتی ہے جو صرف تین یا چار مہینوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔بانڈ ہ میں ایک سے زیادہ جھونپڑیاں تعمیر کی جاتی ہے کیونکہ ایک ہی خاندان اور قبیلے کے بہت سے لوگ ایک بانڈے کا رخ کرتے ہیں ۔دیر کوہستان کے چھ گاؤں کے اپنے اپنے بانڈہ جات ہیں اور پھر ہر گاؤں کے قبیلے کے الگ الگ بانڈہ جات ہیں ۔موسم گرما شروع ہوتے ہیں ہر قبیلے یا خاندان کے لوگ اپنے اپنے بانڈہ جات کے طر ف رخ کرتے ہیں کوئی بھی دوسرے کی بانڈہ جا ت نہیں جاسکتے اور نہ کسی کو اجازت ہے کہ کسی دوسرے کے بانڈہ میں چلے جائیں ۔ بانڈہ میں ایک چھوٹاسا کچا مسجد بھی تعمیر کیا جاتا ہے تاکہ اس مسجد میں بانڈوچی نماز اداکریں اور ہاں یہ بانڈہ میں آجانے والے مہمان بھی اس مسجد میں ٹھہرایا جاتا ہے کیونکہ بانڈہ میں ایک فیملی کے لیے صرف ایک ہی جھونپڑی تعمیرکی جاتی ہے ۔اگر کوئی فرد یا خاندان جو دوسرے علاقے سے ان بانڈہ جات اپنے مال مویشی لے جاتے ہیں اور سالانہ ایک حاص قسم کا ٹیکس ادا کرتے ہیں جیسے "قلنگ" کہا جاتا ہے ۔ہر سال گجربرادری اور پشتوں برادری جو ان بانڈہ جات کا رخ کرتے ہیں سالانہ قلنگ ادا کرتے ہیں ،قلنگ یا تو روپوں کے شکل میں ادا کی جاتی ہے یا بانڈہ کے مالکان، بانڈے کا چکر لگا کر بانڈہ میں مقیم بانڈوچیوں کے ریوڑ سے اپنی پسند کی کوئی جانور منتخب کرکے ان کو زبح کرکے بانڈہ ہی میں کھا جاتے ہیں ۔قلنگ کی رواج رفتہ رفتہ معدود م ہورہا ہے کیونکہ علماء نے قلنگ کو حرام قرار دیا ہے ۔گزشتہ کئ سالوں سے افغان قبیلہ جیسے عرف عام میں "کوچی " کہتے ہیں ، بھی ان بانڈہ جات کا رخ کرتے ہیں ۔جہازبانڈہ اور باڈگوئی کو ہرسال کوچی اپنے مال مویشی چرانے کے لیے لے آتے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment