THE OLD TRANSPORT SYSTEM OF DIR KOHISTAN - Daily Kumrat Daily Kumrat

Latest

Tuesday 7 August 2018

THE OLD TRANSPORT SYSTEM OF DIR KOHISTAN

Old transport System of Dir Kohistan

old transport system of dir, #kumratvalley #how_to_reach_kumratvalley #kurmatvalley #kumrat #valley #jehazband #torismkp #kptourism
#tourismworld #hotelsInKumrarvalley #htotels_in_kumratvalley #dailykumrat
#kumrat #valley #hotels_in_kumratvalley, hotels in kumratvalley, hotel in kumrat, how to reach kumrat,
best hotel in kumrat, best hotel in kumratvalley, facilities in kumaratvalley, 
tourism in pakistan, tourism in kp, kundol lake, mahodand lake, places to visit in kumrat valley, kumrat valley waterfall,kumrat valley map,
katora lake location,kumrat valley to katora lake distance, kumrat valley hotels
Jehazbanda, How to reach Jehazbanda, Hotels_in_Jehazbanda, Jehazbanda_Spots, Picnic Spot at Jehazbanda, Jehazbanda 
#lakes at kumratvalley, #katoora lake, Jamia Masjid Thall, Historical Jamia Masjid Thall, daily kumrat, kumrat news,
#badgoyeeTop #Jamia_Masjid_Thall
تحریر محمدنوازخان بلور دیر کوہستان پاتراک
 وہ بھی کیا عجب زمانہ تھا جب پورے دن میں صرف دو تین بسیں کوہستان سے دیر تک آتی جاتی تھیں۔ان کے علاوہ اس سڑک پر دن بھر ٹریفک کا نام و نشان تک نظر نہیں آتاتھاکبھی کبھار دیرکے سیاسی لوگوں کی فجیرو جیپ یافن کوٹ کے کسی ٹیکہ دار کی کار اور ٹرکیں ادھر سے گذرتی ھوئی نظر آجاتی تھی- اس وقت کے بس جب تھل سے نکل کر دیر تک روانہ ہوتے تو ٹیک مغرب تک دیر تک پہنچتےتھے اس طرح پاتراک سے صبح نکلنے والہ بس عصر تک 50 کلومیٹر تک سفر طے کرکے دیر تک پہنچتاتھا۔۔صبح 3 بجے پشاور سے روانہ ہونے والا بس عشاء کی ٹائم میں دیر تک اپنا سفر پورا کرتا تھا۔ ِbr> دیر سے ہمارے گاوں پاتراک تک آنے والے بس کا عوام شدت سے انتظار کرتے تھے ۔جیسے آجکل لوگ ایئرپورٹ میں منتظر رہتے ہیں اسلے کہ اس بس میں کوئی نہ کوئی کراچی یا ملک کی اور حصوں سے ضرور گاوں آتے تھےاس کے علاوہ ڈاگ اور ٹماٹر شماٹر بھی کھبی کھبار دیر سے بزریعہ بس منگوائے جاتے تھے۔پاتراک سے دیر تک 7 روپی کرایہ اور شرینگل تک 3 روپی کرایہ وصول کیاجاتاتھا۔ اللہ معفرت فرمائے ہمارے گاوں کی جعفرماما المعروف جعفر استاد کے اس کا بھی ایک بس اور ٹرک تھا ۔دیرتک سفر ایسا تھا جیسا آدمی اپنے گھر میں موجود ہوں،جب عصر کا ٹائم ہوتا تو ہم بچے پیادہ خان بابا کے بازار تک جاتےتھے تاکہ وہاں سے بس میں سوار ہوکر پاتراک ہسپتال سٹینڈ تک سواری کا مزہ لےتھے ۔
جعفر استاد ،لال استاد اور امان اللہ استاد رحم دل ڈرایئور تھے اپنے کنڈیکٹروں کو سواریوں کے بچوں کو سنبھالنے کی تلقین کرتے اور کہتے تھے کہ بچوں کو سیٹ پر بھٹائے،تاکہ گر نہ جائے جناب آمیر ذادہ استاد مرحوم،دلاور شاہ لالا اور فضلِ دیر والے بہت ہی اخلاقی کنڈیکٹر ہوا کرتے تھے صرف دو کنڈیکٹر ایسے تھے جو بچوں کو بہت مارتےتھے اور اخلاق سے مکمل خالی تھے،گل رسول مرحوم اور بادشاگے مرحوم، اب یہ دونوں اس دار فانی سے کوچ کر چکے ہیں ، اللہ تعالیٰ جوار رحمت میں جگہ عطافر مائیں ۔ ِ
وہ عجیب محبت کا زمانہ تھا، کسی کو زیادہ جلدی نہیں تھی ، دنیا معمول کی مطابق رواں دواں تھی پرانے زمانے کی باتوں کو دہرانے کا مطلب یہ نہیں کہ مجھے آج کے دور سے نفرت ہے،لیکن اس زمانے کی ایک خوبی یہ تھی کہ اس زمانے میں بھی بے لوث محبت کرنے والے لوگ موجود تھی لیکن ڈرائیونگ اور کرایہ کی کوئی خاص وصول نہیں تھی